روس: اناج راہداری سمجھوتہ ایک تجارتی منصوبے میں تبدیل ہو چُکا ہے

یوکرین کی بندرگاہوں سے برآمد کئے جانے والے اناج کا تین فیصد سے بھی کم حصہ پسماندہ اور محتاج ترین ممالک کو بھیجا جا رہا ہے: وزیر خارجہ سرگے لاوروف

2009634
روس: اناج راہداری سمجھوتہ ایک تجارتی منصوبے میں تبدیل ہو چُکا ہے

روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں کے باوجود بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے  کے روس سے متعلقہ حصے کا اطلاق نہیں کیا گیا۔

دارالحکومت ماسکو میں روس وزارت خارجہ میں منعقدہ  " روس۔ خلیجی عرب ممالک  تعاون کونسل" کے چھٹے اسٹریٹجک ڈائیلاگ اجلاس  کے بعد  سرگے لاوروف نے اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیئے۔

بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے  کی شرائط میں بہتری سے متعلق سوال کے جواب میں لاوروف نے کہا ہے کہ اس سمجھوتے میں روس سے متعلقہ حصے کا اطلاق نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم ایک طویل عرصے سے اس معاملے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کا سُن رہے ہیں لیکن ان کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ لہٰذا ایک ایسی چیز جس کا وجود ہی نہ ہو میں نہیں جانتا کہ اس میں بہتری کیسے لائی جا سکتی ہے"۔

وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ "سمجھوتے کا یوکرین سے متعلقہ حصہ ایک تجارتی منصوبے میں تبدیل ہو چُکا ہے ۔ یوکرین کی بندرگاہوں سے برآمد کئے جانے والے اناج کا تین فیصد سے بھی کم حصہ عالمی غذائی پروگرام کی فہرست میں شامل  پسماندہ ترین ممالک  کو بھیجا جا رہا ہے"۔



متعللقہ خبریں