دنیا کو عام وبا کے ساتھ ساتھ فاقہ کشی وبا کا بھی سامنا ہے، اقوام متحدہ
821 ملین افراد ہر رات بھوکے ہی سونے پر مجبور ہیں
اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیس لے نے دنیا کے اسوقت نہ صرف کورونا وائرس کی وبا کے خلاف ہی نہیں بلکہ ’’فاکہ کشی وبا‘‘ سے بھی دو چار ہونے پر خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ برے ترین سناریو کے مطابق تقریباً 36 ممالک میں قحط کا مشاہدہ ہو سکتا ہے۔
بیس لے نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ویڈیو کانفرس کے ذریعے جنگوں اور مسلح تصادم کا موجب بننے والی فاقہ کشی کے عوام پر اثرات کے بارے میں آگاہی کرائی۔
کووڈ۔19 وبا سے قبل سال 2020 میں دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ابتک کے بد ترین انسانی بحران کا سامنا ہونے کے معاملے پر انتباہ دینے کی توضیح کرنے والے بیس لے کا کہنا ہے کہ’’اسوقت ہمیں عام وبا کے ساتھ ساتھ فاقہ کشی وبا کا بھی سامنا ہے۔‘‘
انہوں نے یمن، شام اور جنوبی سوڈان کی جنگوں سمیت مشرقی افریقہ پر ٹڈیوں کے حملے ، قدرتی آفات اور موسمی تغیرات کے پیدا کردہ نتائج پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عالمی سطح پر فاقہ کشی اور بھوک کا مسئلہ بھی در پیش ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جنگی علاقوں میں لاکھوں انسان ہر گزرتے دن قحط کی جانب سرک رہے ہیں تو 821 ملین افراد ہر رات بھوکے ہی سونے پر مجبور ہیں۔