روس اپنی تاریخ کی وسیع ترین فوجی مشقیں کر رہا ہے

متوقع مشقیں ،سوویت یونین کے دور میں کی گئی "Zapad-81 " نامی فوجی مشقوں  کے بعد سے اب تک کی روس کی بلند ترین  شرکت والی فوجی مشقیں ہوں گی: سرگے شوئے گو

1039735
روس اپنی تاریخ کی وسیع ترین فوجی مشقیں کر رہا ہے

روس کی فوج ،سوویت دور سے لے کر اب تک کی وسیع ترین شرکت والی فوجی مشقوں کی تیاریاں کر رہی ہے۔

روس کے وزیر دفاع 'سرگے شوئے گو  'نے سائبیریا  کے شہر آباکان میں "ووسٹوک 2018 " نامی فوجی مشقوں کے بارے میں بیانات جاری  کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ متوقع مشقیں ،سوویت یونین کے دور میں 1981 میں کی گئی "Zapad-81 " نامی فوجی مشقوں  کے بعد سے اب تک کی روس کی بلند ترین  شرکت والی فوجی مشقیں ہوں گی۔ ان مشقوں میں 3 لاکھ فوجی اور ایک ہزار سے زائد فوجی گاڑیاں شریک ہوں گی۔

شوئے گو نے کہا ہے کہ یہ مشقیں ملک کے مشرق میں اور مرکزی فوجی علاقوں میں کی جائیں گی اور ان میں شمالی بحری بیڑہ، پیسیفک بحری بیڑہ  اور تمام فضائی فورسز کے عناصر بھی شامل ہوں گے۔

روس کے مشرق   میں اور سائبیریا  میں 11 سے 15 ستمبر  کو متوقع ان مشقوں کے ایک مرحلے میں چین اور منگولیا کے فوجی عناصر بھی شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ روس کی گذشتہ سال بیلاروس کے ساتھ مل کر  کی گئی "Zapad-2017 " نامی فوجی مشقیں  یورپ کی سرحدوں  سے قریبی علاقوں میں کی گئی تھیں جن میں  سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 12 ہزار 700 فوجیوں نے شرکت کی تھی۔

نیٹو نے اپنی مشرقی سرحدوں کے قریب ہونے کی وجہ سے ان مشقوں پر ردعمل کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ مشقوں میں شریک فوجیوں کی تعداد بتائی گئی تعداد سے زیادہ تھی۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹالٹن برگ نے  خاص طور پر مشقوں کے دوران ضروری شفافیت کا مظاہرہ نہ کرنے کی وجہ سے  روس پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ نیٹو نئی سرد جنگ نہیں چاہتا۔

مذکورہ فوجی  مشقوں کے خلاف پولینڈ، لتھوانیا اور یوکرائن نے بھی ردعمل کا مظاہرہ کیا تھا۔



متعللقہ خبریں