نیٹوکا دہشت گردی کے خلاف جدو جہد میں ترکی کی مکمل حمایت کا اعلان
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس سٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ ترکی نے نیٹو کے آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت یہ اجلاس طلب کیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی رکن ملک اپنی علاقائی حدود کو لاحق خطرے کے پیشِ نظر تمام رکن ممالک کا اجلاس طلب کرنے کا حق رکھتا ہے
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس سٹولٹنبرگ نے دہشت گردی کے خلاف جدو جہد میں ترکی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ترکی کی دورخوست پر برسلز میں نیٹو کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس سٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ ترکی نے نیٹو کے آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت یہ اجلاس طلب کیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی رکن ملک اپنی علاقائی حدود کو لاحق خطرے کے پیشِ نظر تمام رکن ممالک کا اجلاس طلب کرنے کا حق رکھتا ہے۔
سٹولنٹنبرگ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی کے وہ سخت خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو دہشت گردی کے خلاف جدو جہد میں ترکی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ترکی نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کے ساتھ یہ بات طے پائی ہے کہ شام کے شمالی حصے میں مشترکہ طور پر ایک چھوٹے علاقے میں ’بفر زون‘ قائم کیا جائے گا۔
امریکہ عہدیدار کی طرف سے ایسے اشتراک کی تصدیق کی گئی۔
2013 میں انقرہ اور کردوں کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ترکی نے عراق میں اس کالعدم کرد تنظیم کو حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو ہی ترکی نے داعش کے اہداف کو نشانہ بنانے کے علاوہ امریکی لڑاکا طیاروں کو شام میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے اپنا فوجی اڈہ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس سٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ ترکی نے نیٹو کے آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت یہ اجلاس طلب کیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی رکن ملک اپنی علاقائی حدود کو لاحق خطرے کے پیشِ نظر تمام رکن ممالک کا اجلاس طلب کرنے کا حق رکھتا ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں
مظاہرے کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوئے اور لہروں کی شکل میں ملک بھر میں پھیل رہے ہیں