تارکین وطن کو زبردستی ان ممالک میں نہیں بھیجا جا سکتا: وولکر ترک

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ترک نے مختلف وجوہات کی بنا پر شام اور افغانستان سے تارکین وطن کی واپسی کے حوالے سے یورپی یونین (EU) کے اندر کچھ ممالک میں ہونے والی بحث و مباحثے لا ذکر کیا ہے

1995568
تارکین وطن کو زبردستی ان ممالک میں نہیں بھیجا جا سکتا:  وولکر ترک

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے شام اور افغانستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مختلف وجوہات کی بنا پر تارکین وطن کو زبردستی ان ممالک میں نہیں بھیجا جا سکتا۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ترک نے مختلف وجوہات کی بنا پر شام اور افغانستان سے تارکین وطن کی واپسی کے حوالے سے یورپی یونین (EU) کے اندر کچھ ممالک میں ہونے والی بحث و مباحثے لا ذکر کیا ہے۔

ترک نے کہا کہ شام اور افغانستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے صورتحال انتہائی خطرناک، سنگین اور چیلنجنگ ہے، ان حالات میں لوگوں کو زبردستی واپس نہیں کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یورپی یونین سے باہر کی جانے والی پناہ کی درخواستوں کی تجاویز کو قبقل نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں یا پناہ گزینوں کے لیے صحیح طریقہ نہیں ہے۔

29 مئی کو آسٹریا کے وزیر داخلہ گیرہارڈ کارنر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ افغانوں اور شامیوں کو، جو معاشرے کے لیے خطرناک ہیں اور جرائم میں ملوث ہیں، کو ان کے ممالک بھیجنے کے حق میں ہیں، اور انہوں نے تجویز دی کہ پناہ کی درخواستیں یورپ  سے باہر دی جانی چاہیے۔



متعللقہ خبریں