صدر روس کا چینی صدر کے دورہ روس سے قبل نیٹو اور امریکی پالیسیوں پر نکتہ چینی
بالا دستی کے دعوے کرتے ہوئے عالمی نظام کی ہم آہنگی میں بگاڑ لانے والے بعض ممالک کے بر عکس روس اور چین صحیح معنوں میں ایک پُل قائم کرتے ہوئے مشترکہ خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ بالادستی کا دعویٰ کرنے والے اور عالمی ہم آہنگی کو متاثر کرنے والے کچھ ممالک کے برعکس، روس اور چین کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور مشترکہ خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ ماسکو سے قبل پوتن نے چین کے معروف اخبار "پیپلز ڈیلی" کے لیے ایک کالم تحریر کیا۔
پوتن نے واضح کیا ہے کہ دو طرفہ تجارت میں قومی کرنسی کے استعمال کے حصے میں اضافہ کرنے اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بالا دستی کے دعوے کرتے ہوئے عالمی نظام کی ہم آہنگی میں بگاڑ لانے والے بعض ممالک کے بر عکس روس اور چین صحیح معنوں میں ایک پُل قائم کرتے ہوئے مشترکہ خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔
پوتن نے لکھا ہے کہ روس اور چین عالمی قوانین کے دائرہ کار میں کہیں زیادہ منصفانہ ، کثیر القطبی دنیا کے نظام کے قیام کا مسلسل دفاع کرتے ہیں ، امریکہ کی ،روس اور چین سمیت امریکہ ڈکٹیٹر شپ کے سامنے گردن خم نہ کرنے والے ہر کس کا محاصرہ کرنے کی پالیسیاں کہیں زیادہ کٹر اور سخت ماہیت اختیار کر رہی ہیں۔ بین الاقوامی سلامتی اور تعاون کا ڈھانچہ ٹوٹ رہا ہے۔ روس کو 'براہ راست خطرہ' اور چین کو 'سٹریٹجک حریف' قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے میں چین کے متوازن خط پر برقرار رہنے کی بنا پر میں اس ملک کا شکر گزار ہوں ۔ یوکرین کے ساتھ سلسلہ امن کا مستقبل جیوپولیٹکل حقائق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سنجیدہ سطح کے مذاکرات کے لیے تیار ہونے سے تعلق رکھتا ہے۔
روسی رہنما نے مزید کہا کہ نیٹو ایشیا۔ پیسیفک خطے میں مداخلت کرنے کے زیر مقصد اپنی کاروائیوں کو عالمی جہت دینے کے درپے ہے۔
متعللقہ خبریں
ہم مغرب کو بائی پاس کرنے والے کسی تجارتی میکانزم کو فروغ دیں گے، پوتن
روس اور شمالی کوریا پہلے کی طرح اب کثیر جہتی شراکت داری کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں