فلسطین۔ اسرائیل دو ریاستی حل خطے میں قیام امن و استحکام کا واحد حل چارہ ہے، یورپی یونین

یورپی یونین،  مشرق وسطی سلسلہ امن کو  جانبر کرنے کی راہوں کو تلاش کرنے  کے لیے مشرق وسطی میں اپنے شراکت داروں ،  امریکہ اور  دیگر اداکاروں کے ساتھ فعال  طور طریقے سے کام  کر رہی ہے

1918636
فلسطین۔ اسرائیل دو  ریاستی حل  خطے میں قیام امن و استحکام کا واحد حل چارہ ہے،  یورپی یونین

یورپی یونین کمیشن نے ایک بار پھر اسرائیل فلسطین مسئلے کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے جس کی وہ ایک عرصے سے وکالت کر رہا ہے۔

یورپی یونین کمیشن کی رکن  ہیلینا ڈالی نے فرانسیسی شہر اسٹرازبرگ میں منعقدہ یورپی پارلیمنٹ کی جنرل اسمبلی میں "اسرائیل-فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کے امکانات" کے  موضوع پر منعقدہ نشست میں یورپی یونین کمیشن  کے نام پر  تقریر کی۔

رواں سال کے اندر اسرائیلی قوتوں کی جانب سے  120 فلسطینیوں کا قتل کرنے کی وضاحت کرنے والی دالی  نے   کہا کہ اقوام متحدہ    کی جانب سے سال 2005  میں  اموات    کا   باقاعدگی سے اندراج  کرنے  کے بعد سے ابتک 2022 مغربی کنارے  پر مقیم   فلسطینی شہریوں کے لیے  سب سے زیادہ   اموات ہونے والا سال ثابت ہوا  ہے۔

انہوں نے  کہا کہ  فلسطینی بچوں کے قتل کے اعتبار سے بھی رواں سال  بد ترین سال رہا ہے اس دوران  اسرائیلی قوتوں یا پھر یہودی  شہریوں کی طرف سے   34 بچوں کو  موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔

اسرائیل میں ہونے والے حملوں میں 20 اسرائیلی شہریوں کے  ہلاک ہونے کا ذکر کرنے والی دالی نے  اس چیز کی بھی یاد دہانی کرائی کہ  اس کے بعد اسرائیل نے فلسطین میں  بھاری تعداد میں حملے کیے ہیں۔ فریقین سے  تحمل و اعتدال پسندی  کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈالی نے کہا،  "طاقت کا استعمال متناسب اور بین الاقوامی قوانین  کے مطابق ہونا چاہیے۔"

انہوں نے بتایا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ  ان  حالات میں اسرائیل ۔ فلسطین دو مملکتی حل  کافی دور  دکھائی دیتا  ہے، تا ہم  اس کے لیے کوئی دوسرا متبادل  بھی موجود نہیں۔  دونوں عوام کے لیے امن، استحکام اور مساوی حقوق    کے قیام کے لیے بہترین راستہ د و ریاستی حل ہے۔  اس بنا پر  یورپی یونین،  مشرق وسطی سلسلہ امن کو  جانبر کرنے کی راہوں کو تلاش کرنے  کے لیے مشرق وسطی میں اپنے شراکت داروں ،  امریکہ اور  دیگر اداکاروں کے ساتھ فعال  طور طریقے سے کام  کر رہی ہے۔  

یاد دلاتے ہوئے کہ اسرائیل نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کچھ عرب ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، ڈالی نے  بتایا  کہ ہم اس صورت حال کو مشرق وسطیٰ کےسلسلہ  امن کو تیز کرنے کے لیے استعمال کرنے کے امکانات  پر غور  کر رہے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں