عالمی غذائی بحران کا ذمہ دار روس ہے: یوکرینی صدر
صدر نے کہا کہ افریقہ سے ہزاروں کلومیٹر دور ہمارے ملک میں جنگ زدہ ماحول کے باوجود خطے میں اناج کی قلت پیدا ہو چکی ہے جس کا ذمہ دار روس ہے،آج دنیا بھر میں اناج کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں بالخصوص افریقہ اس سے کافی متاثر نظر آتا ہے
یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ یوکرین کے جنوبی علاقے روسی قبضے سے واپس چھڑائے جائیں گے۔
جنوبی محاذِ جنگ کے دورے سے واپسی کے بعد ایک ویڈیو کانفرنس میں افریقی یونین سے خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے جنوبی علاقے کسی کے حوالے نہیں کیے جائیں گے اور یہ کہ ہر اس چیز کو واپس حاصل کیا جائے گا جو یوکرین کی ہے۔
صدر نے کہا کہ افریقہ سے ہزاروں کلومیٹر دور ہمارے ملک میں جنگ زدہ ماحول کے باوجود خطے میں اناج کی قلت پیدا ہو چکی ہے جس کا ذمہ دار روس ہے،آج دنیا بھر میں اناج کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں بالخصوص افریقہ اس سے کافی متاثر نظر آتا ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ غذائی بحران کے حوالے سے روس کی تسلط پسندانہ پالیسیاں جاری رہنے کا امکان ہے جس کے بر خلاف ہم نے 25 ملین ٹن اناج کی برآمدات کےلیے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے آغاز کے کچھ وقت بعد ہی روسی فوج نے یوکرین کے جنوبی حصے میں بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ روس نے اس سے قبل 2014ء میں یوکرینی علاقے کریمیا کو اپنے ساتھ شامل کر لیا تھا۔
متعللقہ خبریں
یورپی یونین نے روس پر ایل این جی کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی
نئی پابندیوں کے فیصلے یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کے ردعمل کے طور پر لیے گئے ہیں