ترکی میں مہاجر مرکز کے قیام سے متعلق خبر محض قیاس آرائی ہے: بین والس

خبر بالکل بے بنیاد ہے، کلیتاً قیاس آرائی پر مبنی ہے۔  ہم نے علاقے میں بعض پروسیجر مراکز قائم کرنے کا ذکر کیا تھا اسے علاقائی مرکز ترکی میں ہو گا کی شکل آپ نے دی ہے: والس

1696480
ترکی میں مہاجر مرکز کے قیام سے متعلق خبر محض قیاس آرائی ہے: بین والس

برطانیہ کے وزیر دفاع بین والس نے  کہا ہے کہ، برطانیہ کے ترکی میں مہاجر مرکز قائم کرنے سے متعلق خبریں میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں۔

والس نے، روزنامہ ٹائمز میں شائع ہونے والی خبر کا ٹویٹر سے جواب دیا ہے۔

خبر میں کہا گیا تھا کہ " ترکی کے ردعمل کی وجہ سے برطانیہ نے طالبان سے فرار ہونے والے افغان شہریوں کے لئے علاقائی مراکز قائم کرنے کا منصوبہ ملتوی کر دیا ہے، مہاجرین کو ہمسایہ ممالک سے لایا جائے گا"۔

خبر کے جواب میں والس نے کہا ہے  کہ "ہم نے منصوبہ ملتوی نہیں کیا۔ خبر بالکل بے بنیاد ہے۔ کلیتاً قیاس آرائی پر مبنی ہے۔  ہم نے کہا تھا کہ ہم علاقے میں بعض پروسیجر مراکز قائم کریں گے۔ اسے علاقائی مرکز ترکی میں ہو گا کی شکل آپ نے دی ہے"۔

واضح رہے کہ روزنامہ میل آن سنڈے نے وزیر دفاع والس  کے ایک کالم کو اپنے صفحات پر جگہ دی تھی۔  کالم میں اگرچہ والس نے کہا تھا کہ برطانیہ تیسرے فریق کی حیثیت کے حامل ممالک میں مہاجر قبول کرنے کے مراکز قائم کر سکتا ہے لیکن انہوں نے ان ممالک کا نام نہیں دیا تھا ۔ اس کے باوجود اخبار نے ان ممالک میں ترکی کا نام بھی شامل کر دیا تھا۔ اس سے مشابہہ خبر روزنامہ دی گارڈئین میں بھی شائع کی گئی تھی۔

تاہم بی بی سی ٹرکش نے، والس کے ترکی کا نام نہ لینے کے باوجود اپنی خبر کو "برطانیہ کے وزیر دفاع والس نے کہا ہے کہ ہم، ترکی اور پاکستان جیسے ممالک میں مہاجر مراکز قائم کرنے کا پروگرام رکھتے ہیں" کی سرخی سے شائع کیا تھا۔

بعد ازاں سوشل میڈیا سے اس خبر کو ڈیلیٹ کر کے بی بی سی ٹرکش نے اپنی غلطی پر معذرت کی تھی۔



متعللقہ خبریں