بحیرہ روم میں اختلافات کا حل سیاسی مذاکرات میں پنہاں ہے: جرمن چانسلر
جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوگا جس کےلیے فریقین سے رابطے جاری ہیں
جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوگا۔
مرکل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اظہار کیا ۔
چانسلر نے کہا کہ ترکی اور یونان کےدرمیان کشیدگی کم کروانے کی میں نے کوشش کی ،یہ صرف اسی وقت ممکان ہوسکتا ہے جب فریقین آُس میں مسلسل رابطہ رکھیں،اقتصادی علاقے کی تقسیم کے موضوع پر جاری مباحثہ سیاسی مفاہمت کے تحت ہونا چاہیئے اور جرمنی اس سلسلے میں اپنی کوششیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فرانسیسی صدر ماکروں سے تفصِلی بات چیت کی ہے، نیٹو کے دو رکن ممالک یعنی ترکی اوریونان کے دریمان یہ اختلاف ہے جسے معمولی نہیں لینا چاہیئے ۔
مرکل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صدر ایردوان سے آض میں رابطہ نہیں کروں گی البتہ ان سے مسلسل رابطے میں ضرور ہوں اور آئندہ جو بھی گفتگو ہوگی ماضی کی طرح آپ کو ضرور مطلع کروں گی ۔
متعللقہ خبریں
![روس یوکرین تنازعے سمیت سلامتی کے معاملات پر امریکہ سے مذاکرات کر سکتا ہے، پیسکووف](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/1617/95cc/d0ae/65fc4002c762d.jpg?time=1719064416)
روس یوکرین تنازعے سمیت سلامتی کے معاملات پر امریکہ سے مذاکرات کر سکتا ہے، پیسکووف
"ہم جو تعاون تجویز کرتے ہیں وہ کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہے"
![روس نے کل شب یوکرین کی طرف سے بھیجے گئِے 114 ڈراونز کو تباہ کر دیا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/f399/928b/87bc/66756a7f93495.jpg?time=1719064416)
روس نے کل شب یوکرین کی طرف سے بھیجے گئِے 114 ڈراونز کو تباہ کر دیا
کیف انتظامیہ نے کل رات روسی سرزمین پر موجود عناصر پر حملہ کرنے کی کوشش کی