برطانوی وزیراعظم تھریسامے کابریگزٹکے بارے میں اپوزیشن سے بات چیت کرنے کا فیصلہ

بریگزٹ تنازع حل کرنے کے لیے وزیراعظم تھریسامے نے کابینہ ارکان سے 7 گھنٹے طویل مشاورت کی، کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے لیے مزید وقت درکار ہے

1176113
برطانوی وزیراعظم تھریسامے کابریگزٹکے بارے میں  اپوزیشن سے بات چیت کرنے کا فیصلہ

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے کی شرائط طے کرنے کے لیے اپوزیشن کو بات چیت کی پیش کش کی ہے۔

انہوں نے  اس سلسلے میں  اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن ن سے ملاقات کی کرنے کی حامی بھرلی ہے۔

بریگزٹ تنازع حل کرنے کے لیے وزیراعظم تھریسامے نے کابینہ ارکان سے 7 گھنٹے طویل مشاورت کی، کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا بریگزٹ معاہدہ بنانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، ہمیں بریگزٹ معاہدے کے لیے کچھ باتوں پر سمجھوتا کرنا ہوگا۔

تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہمیں قومی مفاد کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت ہے، وزیراعظم کی بریگزٹ معاہدے پر بات چیت کی پیش کش کو قبول کرتے ہوئے اپوزیشن لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے

 

 یورپی یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا یونین سے کسی باقاعدہ معاہدے کے بغیر اخراج یا نو ڈیل بریگزٹ اب تقریباً یقینی ہو گیا ہے۔

دریں اثنا یورپی پارلیمان کے بریگزٹ سے متعلقہ امور کے رابطہ کار گائی فیرہوفشٹٹ نے کہا کہ آج (بدھ کو) ہونےو الا پارلیمانی اجلاس برطانیہ کے لیے آخری موقع ہوگا کہ وہ یا تو بریگزٹ کے بارے میں پائے جانے والے جمود کو ختم کرے یا پھر نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔

گائی فیرہوفشٹٹ کا کہنا تھا کہ لندن میں ایوان زیریں نے ایک بار پھر بریگزٹ سے متعلق تمام تر امکانات کے خلاف اپنی رائے دی ہے اور اب نو ڈیل بریگزٹ یا ہارڈ بریگزٹ بظاہر ناگزیر ہو گیا ہے۔

یورپی پارلیمان کے جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک اور رکن ڑینس گائیر کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمان ایک مضحکہ خیز انداز میں خود اپنا ہی راستہ روکے ہوئے ہے۔

بریگزٹ کی موجودہ ڈیڈ لائن جو 12 اپریل کو پوری ہو رہی ہے، اگر لندن نے اس میں دوبارہ توسیع کی درخواست کی، تو یورپی یونین کو ایسی کسی توسیع پر صرف اسی صورت میں رضامندی ظاہر کرنا چاہیے کہ برطانیہ میں بریگزٹ سے متعلق ایک نیا عوامی ریفرنڈم بھی کرایا جائے۔

بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کے باعث ملک میں سیاست کے علاوہ معاشی بحران کی صورت حال پیدا ہورہی ہے، امریکی ڈالر اور یورو کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں صفر عشاریہ تین فیصد کمی نوٹ کی گئی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تھریسامے موجودہ صورت حال کے سبب شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، کئی کوششوں کے باوجود پارلیمنٹ رہنماؤں کو بریگزٹ پر قائل کرنے میں ناکام ہیں۔

 



متعللقہ خبریں