یورپ، ترکی، روس اور چین پر امریکی پابندیوں کے خلاف ردعمل ظاہر کرے: ہائیکو ماس

آج جو پابندیاں ترکی، روس اور چین پر لگائی گئی ہیں وہ کل ہمارے  کسی ا ور اہم تجارتی ساجھے دار ملک پر بھی لگائی جا سکتی ہیں، وقت آ گیا ہے کہ جرمنی، امریکہ کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کرے: ماس

1038363
یورپ، ترکی، روس اور چین پر امریکی پابندیوں کے خلاف ردعمل ظاہر کرے: ہائیکو ماس

جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے یورپ سے اپیل کی ہے کہ وہ ترکی، روس، چین اور دیگر اہم اقتصادی ساجھے داروں پر امریکی پابندیوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کرے۔

جرمنی کی خبر رساں ایجنسی DPA کے لئے انٹرویو میں ماس نے کہا ہے کہ "واشنگٹن ، یورپ اور جرمنی کی دلچسپی کی حامل پابندی  پالیسی کی ہاں میں ہاں ملانے کے لئے یورپی ممالک کو اکسا رہا ہے"۔

انہوں نے کہا  ہے کہ  آج جو پابندیاں ترکی، روس اور چین پر لگائی گئی ہیں وہ کل ہمارے  کسی ا ور اہم تجارتی ساجھے دار ملک پر بھی لگائی جا سکتی ہیں۔ ان نہایت درجے غیر منّظم اور غیر اہم  پابندیوں  کی وجہ سے ہمیں امریکہ کے خلاف ردعمل ظاہر کرنا چاہیے"۔

ماس نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ جرمنی، امریکہ کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کرے۔ 3 اکتوبر کو امریکہ میں جو جرمن سال شروع ہو رہا ہے اسے ہم امریکی انتظامیہ  کے لئے ایک نئی پالیسی  تیار کرنے کے لئے استعمال کرنے کا پروگرام رکھتے ہیں۔

امریکہ ۔جرمنی تعلقات  کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرانس اٹلانٹک تعلقات پر شعوری اور ناقدانہ نظر ثانی کا وقت آ پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سابقہ روسی ایجنٹ سرگے اسکریپل اور ان کی بیٹی پر زہریلی گیس کے حملے میں ماسکو کا ہاتھ ہونے کے دعوے کے ساتھ  روس پر لگائی گئی نئی پابندیوں کے آج نافذ العمل ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پابندیوں میں جب تک ہنگامی انسانی امداد  کی ضرورت نہ ہو  روس کے لئے ہر طرح کی خارجی امداد، اسلحہ اور فوجی اور سرکاری مقاصد کے لئے استعمال کی جا سکنے والی مصنوعات کی برآمد کو ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں پابندیوں کے پیکیج میں کسی بھی ادارے، ایجنسی  یا امریکی حکومت  سے کسی وسیلے سے روس کو قرضے کی فراہمی  یا قرضے کی یقین دہانی کو ممنوع قرار دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں