کینیڈا: ہمیں سعودی عرب کی طرف سے کینیڈین سفیر کو ملک بدر کئے جانے پر تشویش ہے
حقوقِ نسواں اور دنیا بھر میں اظہارِ بیان کی آزادی سمیت تمام انسانی حقوق کے دفاع کے لئے کینیڈا ہمیشہ آواز اٹھاتا رہے گا۔ ہم ان اقدار کی حوصلہ افزائی کرنے میں کبھی بھی تردد نہیں کریں گے: وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ
کینیڈا نے سعودی عرب کے کنیڈا کے سفیر کو ملک بدرکرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے کینیڈا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدہ سفارتی تعلقات کے بارے میں تحریری بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں فری لینڈ نے کہا ہے کہ کینیڈا کے، زیر حراست انسانی حقوق کے علمبرداروں کے دفاع پر مبنی، بیانات کے جواب میں سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کر دیا ہے جس پر ہمیں سخت تشویش کا سامنا ہے۔
فری لینڈ نے کہا ہے کہ عورتوں کے حقوق اور دنیا بھر میں اظہارِ بیان کی آزادی سمیت تمام انسانی حقوق کے دفاع کے لئے کینیڈا ہمیشہ آواز اٹھاتا رہے گا۔ ہم ان اقدار کی حوصلہ افزائی کرنے میں کبھی بھی تردد نہیں کریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ڈائیلاگ بین الاقوامی ڈپلومیسی کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاض میں کینیڈا کا سفارت خانہ قونصل خدمات سمیت نظم و ضبط کے ساتھ کاروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ کینیڈا انسانی حقوق کا دفاع کرنا اور دنیا بھر میں ان بنیادی حقوق کی علمبردار بہادر عورتوں اور مردوں کے لئے کام کرنا جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ سعودی سکیورٹی حکام کی طرف سے بعض انسانی حقوق کے علمبرداروں کو حراست میں لئے جانے کے بعد کینیڈا کی طرف سے جاری کردہ بیانات دونوں ممالک کے درمیان سفارتی بحران کا سبب بنے۔
کینیڈا کی طرف سے جاری کئے گئے بیانات کے جواب میں کل سعودی عرب نے ریاض کے لئے کینیڈا کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت اعلان کیا اور ملک کو ترک کرنے کے لئے 24 گھنٹوں کی مہلت دی۔
سعودی عرب نے کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات منجمد کرنے، تعلیمی اور وظائف پروگرام بند کرنے کا بھی ا علان کیا ہے۔
اس دائرہ کار میں ریاض انتظامیہ نے مزید کہا ہے کہ 13 اگست سے سعودی عرب ائیر لائنز کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے لئے پروازیں بھی بند کر دے گی۔
متعللقہ خبریں
باکو کے فلیگ اسکوائر میں لہرانے والا پرچم گنیز بک آف ریکارڈ میں درج
36 میٹر چوڑے ، 72 میٹر طویل اور 500 کلو گرام سے زیادہ وزنی پرچم کو 6 درزیوں نے 2 ہفتوں میں تیار کیا