امریکہ نے روسی صدر کی بے عزتی کی ہے، ترجمان روس

روسی جرنل: امریکی اور اس کےا تحادیوں کے شام پر داغے گئے 103 میزائلوں میں سے 71 کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے

951300
امریکہ نے روسی صدر کی بے عزتی  کی ہے، ترجمان روس

روس نے  شام پر سہہ فریقی حملے پر سخت رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

امریکہ کی جانب سے برطانیہ اور فرانس کی مدد سے شام پر کیے گئے فضائی حملے پر روس  نے  خبردار کیا ہے کہ ان لوگوں کو  اس  کاروائی کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاہارووا نے سماجی رابطوں کی ویب  سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "اولین طور پر  شامی  عوام کے لیے بہارِ عرب کو آلہ کار بنایا گیا بعد ازاں داعش اور اب امریکہ کے سمارٹ میزائل ۔سالہا سال سے دہشت گرد حملوں کی زد میں اپنے پاؤں پر کھڑا رہنے  کی کوشش میں ہونے والی   خود مختار   مملکت کے دارالحکومت کو  نشانہ بنایا گیا ہے۔

زاہارووا کا کہنا ہے کہ ان عوامل کے پیچھے 'دنیا میں اعلی پائے کے ہونے اور اخلاقی  لیڈر شپ کا واہ ویلا مچانے والے' کار فرما ہیں،  شام کے   پر امن مستقبل کی جانب آگے بڑھنے کے وقت  اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکہ   میں روس کے سفیر اناتولے انتونو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں کہاہے کہ ایک بار پھر ہمیں دھمکی دی جارہی ہے اور پہلے سے تیار کردہ منصوبے کو نافذ کیا جارہا ہے لیکن ہم خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائیاں بغیر نتائج کے ختم نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ  ہمارے انتباہ کو نظر انداز کیا گیا اور کشیدگی کو مزید شہہ دی گئی ہے۔

روسی سفیر نے شام میں کیے گئے حملوں کا ذمہ دار واشنگٹن، لندن اور پیرس کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی بے عزتی ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہوگی۔

امریکا پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑے کیمیائی ہتھیاروں کے مالک ملک کو یہ اختیار نہیں کہ وہ دوسرے ملکوں پر الزامات لگائے۔

روسی مسلح افواج  کی مرکزی کاروائی  کے دفتر  کے صدر جنرل سرگئی رُڈزکوئے  کا کہنا ہے کہ شامی دفائی نظام کی بدولت امریکہ  اور اس کے اتحادی ملکوں کی جانب سے شام پر داغے گئے 103 میزائلوں میں سے 71 کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں