یورپ، اسرائیل ۔ فلسطین مسئلے کا واحد حل دو مملکتوں کے قیام میں پوشیدہ ہے

القدس کی حیثیت   کا مذاکرات کے ذریعے تعین کیے جانے کے   حوالے سے   یونین کے ارکان  کے مؤقف میں تبدیلی   نہیں آئی

868910
یورپ، اسرائیل ۔ فلسطین مسئلے کا واحد حل دو مملکتوں کے قیام میں پوشیدہ ہے

یورپ  ، تنازعہ اسرائیل ۔ فلسطین  کو حل کرنے کے لیے دو مملکتی  حل کے  حق میں ہے۔

یورپی یونین  کے مملکتی و حکومتی  سربراہان کا اجلاس  برسلز  میں منعقد ہوا۔

یورپی یونین  کونسل کے صدر ڈونلڈ  ٹسک  نے  سربراہی اجلا س کے پہلے   روز   اپنے ٹویٹر پیغام میں اس بات کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ "یورپی یونین کے سربراہان ، دو مملکتی حل  کے معاملے پر  اٹل ہیں۔"

انہوں نے یہ بھی   واضح کیا ہے کہ  القدس کی حیثیت   کا مذاکرات کے ذریعے تعین کیے جانے کے   حوالے سے   یونین کے ارکان  کے مؤقف میں تبدیلی   نہیں آئی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسیوں کی نمائندہ اعلی  فریڈریکا موغارینی نے بھی کہا ہے کہ "اس مسئلے کا حل القدس کو دونوں مملکتوں کا دارالحکومت  بنانے کی شکل میں سن 1967 کی سرحدوں کے دائرہ عمل میں دو مملکتوں کے قیام میں پوشیدہ ہے۔"

28 ملکوں کے نمائندوں کی شراکت سے منعقدہ اور آج اختتام پذیر ہونے والے  ان اجلاس میں دفاعی شعبے میں تعاون  کو مستقل حیثیت دیے جانے پر مبنی پیسکو  منصوبے  پر  عمل   درآمد کا  فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید برآں یوکیرین میں عدم استحکام کا ماحول پیدا کرنے کے جواز میں روس پر عائد  اقتصادی پابندیوں  کی مدت میں مزید 6 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں