ہزاروں بوسنیائی مسلمانوں کے سربی قاتل سلوبوڈن پرالجاک نے عدالت میں زہر پی لیا

ہزاروں بوسنیائی مسلمانوں کے قتل میں ملوث مجرم سلوبوڈن پرالجاک نے سزا کے خلاف اپیل مسترد ہونے پر بھری عدالت میں زہر پی لیا۔

858143
ہزاروں بوسنیائی مسلمانوں کے  سربی قاتل سلوبوڈن پرالجاک نے عدالت میں  زہر پی لیا

 

ہزاروں بوسنیائی مسلمانوں کے قاتل سلوبوڈن پرالجاک نے سزا کے خلاف اپیل مسترد ہونے پر بھری عدالت میں زہر پی لیا۔

بوسنیا کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قاتل کروشیا کے سابق وزیر دفاع اورکمانڈ رسلوبوڈن پرالجک  نے عالمی عدالت میں خودکشی کرلی۔عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے دوران کٹہرے میں کھڑے جنگی جرائم کے مجرم سابق جنرل سلوبودان پرالجک نے اپیل مسترد ہونے پر عدالت سے کہا کہ اس نے زہر پی لیا ہے وہ جنگی مجرم نہیں، وہ سزا کی مذمت کرتے ہیں۔عدالت کے ترجمان کے مطابق پرالجک نے عدالت میں ہی سیال چیز پی اور فوری گر گیا۔اسے ٹربیونل کے میڈیکل عملے سے طبی امداد دی، ہیگ کے ہسپتال پہنچایا گیا مگر جانبر نہ ہو سکا۔ جج کارمل ایگیس نے واقعہ کے فوری بعد سماعت ملتوی کر دی، موجود گارڈ کو حکم دیا کہ وہ گلاس سے دور رہیں۔ ڈچ حکام نے کمرہ عدالت کو کرائم سین قرار دیدیا، چیمبر کو سیل کرکے لوگوں کو کمرہ عدالت سے چلے جانے کا کہا گیا اور فرانزک تحقیقات شروع کر دیں۔ پرالجک کے زہر پینے کے 2گھنٹے بعد عالمی عدالت نے کارروائی دوبارہ شروع کی جس میں پرالجک کے دیگر پانچ ساتھیوں کی اپیل کا فیصلہ سنایا گیا۔ عالمی عدالت انصاف نے سلوبودان پرالجک ، کروشین رہنما یادرانکو پرالک اور دیگر چار افراد کی سزائیں برقرار رکھیں۔ ججوں نے فیصلے میں قرار دیا کہ بوسنیا کے مختلف حصوں میں کروشین غلبہ یقینی بنانے کیلئے مجرمانہ سازش کی گئی تھی جس کا مقصد مسلمانوں کی نسلی کشی تھا، اس سازش میں کروشیا کی حکومت بھی ملوث تھی، جس کے اس وقت کے صدر فرانیو توجمان کا 1999میں انتقال ہو گیا تھا۔ تمام مجرموں کو 10سے 25سال تک قید کی سزائیں سنائی گئیں ، فیصلے کے خلاف اپیل نہیں ہو سکتی۔ پرالجک کو ایک ہزار مسلمان غیر قانونی حراست میں رکھنے پر سزا سنائی گئی، اسے قتل عام اور بوسنیا کے بعض علاقوں میں مسلمانوں کو جبراََ بے دخل کرنے کا بھی قصور وار پایا گیا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں زیر ٹرائل 2ملزم اقوام متحدہ کے سیل میں خودکشی کر چکے ہیں، دونوں سرب نژاد تھے ، سلاوکو ڈوگمانووچ 1998میں جبکہ میلان بابک 2006میں سیل میں مردہ پائے گئے ۔کروشیا کے وزیراعظم اینڈریج پلنکوچ نے سلوبودان پرالجک کی موت پر افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے ان کے لواحقین سے تعزیت کی ہے ۔

 



متعللقہ خبریں