ہالینڈ ،جرمنی اور بیلجیم کے بعد برطانیہ اور فرانس  میں بھی زہریلے انڈوں کی موجودگی کا انکشاف

فرانس نے اعلان کیا ہے کہ ہالینڈ سے درآمد کیے جانے والے انڈوں میں فپرونیل مادے کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی ہے۔

785607
ہالینڈ ،جرمنی اور بیلجیم کے بعد برطانیہ اور فرانس  میں بھی زہریلے انڈوں کی موجودگی کا انکشاف

ہالینڈ ،جرمنی اور بیلجیم کے بعد برطانیہ اور فرانس  میں بھی زہریلے انڈوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ۔ 

برطانیہ کی فوڈ سٹینڈرڈز ایجنسی نے اعلان کیا ہے  کہ ملک بھر میں انڈوں کی تقسیم کی تحقیق کی گئی ہے انڈوں کی مقدار کم ہے  جس کی وجہ سے یہ عوام کے لیے کم خطرہ تشکیل دیتی ہے ۔

فرانس نے بھی اعلان کیا ہے کہ ہالینڈ سے درآمد کیے جانے والے انڈوں میں فپرونیل مادے کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ  ان زہریلے  انڈوں کو استعمال کیا گیا ہے یا نہیں ۔

ممنوع فپرونیل نامی زہریلا مادہ رکھنے والی  ویٹرنری دوا سے پیدا ہونے والے ہیلتھ اسکینڈل کے باعث یورپ میں لاکھوں مرغیاں تلف کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈچ فارمنگ آرگنائزیشن ایل ٹی او نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ کی 150 کمپنیوں کی کئی ملین مرغیاں تلف کی جائیں گی۔ 3لاکھمرغیوں کو  ہلاک کر دیا گیا ہے ۔   انھوں نے بتایا کہ مرغیاں آلودگی کی وجہ سے تلف کرنا پڑیں گی۔ بیلجیم کے وزیر زراعت نے کہا ہے کہ فپرونیل آلودگی کا علم ہونے کے باوجود 20جولائی تک پڑوسی ملکوں کو بتانے میں ناکامی کی وجوہات جاننے کے لیے فوڈ سیفٹی ایجنسی کو منگل تک رپورٹ دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ایجنسی کو معاملے سے آگہی کے بعد سے کیے گئے اقدامات بتانے کا حکم دیا گیا ہے تاہم جرمنی اورنیدرلینڈ کے دباؤ کے شکار ڈوکارمے نے مکمل شفافیت کا وعدہ کیا اور کہاکہ وہ جلد پڑوسی ملکوں کے وزرائے زراعت سے ٹیلی فون پر بات کریں گے۔

واضح رہے کہ فپرونیل جوؤں اور کیڑوں سے نجات کے لیے جانوروں کی ادویہ میں استعمال کی جاتی ہے مگر اس دوا کا استعمال مرغیوں اور انسانی خوراک کے حامل دیگر جانوروں میں ممنوع ہے کیونکہ یہ انسانوں کے گردوں، جگر اور تھائیروئیڈگلینڈز کے لیے انتہائی خطرناک ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اسے خطرناک قرار دیا ہوا ہے۔



متعللقہ خبریں