سویڈن: لاوارث مہاجر بچے تیزی سے منشیات کے عادی ہو رہے ہیں
یہ بچے رفتہ رفتہ منشیات کا عادی بننے کی بجائے آغاز ہی سخت ترین منشیات سے کر رہے ہیں
سویڈن میں اسٹاک ہوم ماریا انگڈوم ڈرگ ایڈکشن مرکز کے سربراہ ماتھیاس سجو برگ نے کہا ہے کہ ملک میں لاوارث مہاجر بچوں میں منشیات کی عادت کی شرح میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
ماتھیاس نے کہا کہ یہ بچے رفتہ رفتہ منشیات کا عادی بننے کی بجائے آغاز ہی سخت ترین منشیات سے کر رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی بات نہیں کی کہ مہاجر بچے یہ منشیات کیسے خرید رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے انسداد کے مراکز میں منشیات کے عادی بچوں کو علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان میں اکثریت سال 2015 میں افغانستان سے آنے والے بچوں کی ہے۔
ماتھیاس سجو برگ نے کہا کہ منشیات کے عادی بچے اپنے کاغذات کو جان بوجھ کر ختم کر دیتے ہیں اور ان کی عمر کا اندازہ صرف عقل داڑھ کے معائنے سے لگایا جا سکتا ہے۔
متعللقہ خبریں
جنوبی فرانس میں ایک قصبے میں آگ لگنے سے 600 ہیکڑ کا علاقہ تباہ
آگ بجھانے کے لیے 430 فائر فائٹرز، 3 طیارے، 2 ہیلی کاپٹر اور 137 گاڑیاں جائے وقوعہ پر بھیجی گئی ہیں