فرانس مہاجر بچوں اور بالغ افراد کو غیر قانونی شکل میں اٹلی کے حوالے کر رہا ہے

فرانس کے جنگل مہاجر کیمپ کو خالی کر کے ملک کے مختلف علاقائی مراکز میں بھیجے جانے والے بچوں سے زبردستی کام کروایا جا رہا ہے۔ انگلش سیف پیسیج  یو کے

614186
فرانس مہاجر بچوں اور بالغ افراد کو غیر قانونی شکل میں اٹلی کے حوالے کر رہا ہے

فرانس میں مصروف عمل بعض سول سوسائٹیوں نے ملک کے بعض مہاجر بچوں اور بالغ افراد کو غیر قانونی شکل میں اٹلی کے حوالے کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

فرانس  انسانی حقوق  کی لیگ ، سرحدوں سے آزاد تعلیمی نیٹ ورک، ایمنسٹی انٹر نیشنل ، کی میڈ مہاجر تعاون گروپ اور فرانس وکلاء یونین  کے نمائندوں نے نائس شہر میں فرانس کے مہاجرین  کو اٹلی کے حوالے کرنے سے متعلق پریس کانفرنس کی۔

کانفرنس میں فرانس وکلاء یونین کے نمائندہ وکیل میریلے ڈامیانو نے کہا کہ ہم نے 11 نومبر کو 12 مہاجر بچوں کو تحفظ میں لینے کے لئے درخواست  دی لیکن ان میں سے 8 کی درخواست منظور ہو گئی جبکہ 4 بچوں کو پولیس کی طرف سے غیر قانونی شکل میں اٹلی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ڈامیانو نے کہا کہ اگلے روز مزید 58 افراد کو تحفظ میں لینے کی درخواست دی گئی لیکن ان مہاجرین میں سے اکثریت کو  "مہاجرین سے متعلقہ امور کے استحصال " کے دعوے کے ساتھ اٹلی بھیج دیا گیا۔

دوسری طرف انگلش سیف پیسیج  یو کے نامی مہاجر سوسائٹی نے دعوی کیا ہے کہ فرانس کے جنگل مہاجر کیمپ کو خالی کر کے ملک کے مختلف علاقائی مراکز میں بھیجے جانے والے بچوں سے زبردستی کام کروایا جا رہا ہے۔

برطانوی روزنامے دی گارڈئین نے لکھا ہے کہ سوسائٹی کے دفتر میں رو بہ رو  ملاقاتوں میں  یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں کو فارم ہاوسز میں بھیج کر ان سے سپر مارکیٹوں کے ہاتھ فروخت کرنے کے لئے سیب اکٹھے کرنے کا کام کروایا جاتا ہے۔

گارڈئین کا کہنا ہے کہ سوسائٹی نے 18 سال سے کم عمر 33 لاوارث مہاجر بچوں سے ملاقات کی جس میں بچوں نے بتایا کہ فرانسیسی حکام نے انہیں کام پر مجبور کیا ہے اور وہ خود بھی ملک سے  نکالے جانے کے خوف سے یہ کام کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

خبر کے مطابق بچے دن میں اوسطاً 4 کلو سیب جمع کرتے ہیں اور اپنا پیٹ  صرف گلے سڑے سیب کھا کر بھرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں