ترکیہ: سویڈن کی سلامتی ترکیہ کی سلامتی سے منسوب ہے

اگر سویڈن کی سلامتی کو ترکیہ کی سلامتی پر فوقیت دی گئی تو یہ پالیسی ایک تضاد پیدا کرے گی: اسمبلی اسپیکر مصطفیٰ شن توپ

1903768
ترکیہ: سویڈن کی سلامتی ترکیہ کی سلامتی سے منسوب ہے

ترکیہ قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شن توپ نے سویڈن کے نیٹو رکنیت مرحلے کے بارے میں کہا ہے کہ "سویڈن کی سلامتی  ترکیہ کی سلامتی سے منسوب ہے، اس پہلو کو فراموش کرنا فعلی تضاد ثابت ہو گا"۔

شن توپ نے قومی اسمبلی میں سویڈن کے وزیر اعظم اُلف کرسٹوشن اور ان کے وفد سے ملاقات کی۔

مذاکرات میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم سویڈن حکومت کے، سہ فریقی میمورینڈم  پر ثابت قدم ہونے سے متعلقہ، بیانات پر ممنونیت کے ساتھ نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ میمورینڈم میں درج شرائط واضح اور دو ٹوک ہیں۔ یہ میمورینڈم ہمیں ایک لائحہ عمل پیش کر رہا ہے۔ اس لائحہ عمل میں ایسے پہلو موجود ہیں جن میں پیش رفت کی جا سکتی ہے اور ہم ان پہلووں کو  مثبت خیال کرتے ہیں۔ مثلاً دفاعی صنعت  سے پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں ہماری اسمبلی سویڈن کی نیٹو رکنیت کے بارے میں مثبت رجحان ظاہر کرے گی۔ لیکن یہ بھی قبول کرنا ضروری ہے کہ ابھی کرنے کے بہت سے کام ہیں"۔

شن توپ نے کہا ہے کہ خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے شعبے میں ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کی ضرورت ہے۔ PKK/YPG، فیتو اور DHKP-C  آپ کے ملک میں پروپیگنڈہ کاروائیاں، مالیاتی سرگرمیاں اور اراکین کی بھرتی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دہشت گردوں کی واپسی کے بارے میں ہمارے مطالبات کے معاملے میں بھی کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ سویڈن،  ٹھوس اقدامات کر کے ان دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کا سدّباب کرے گا۔

مصطفیٰ شن توپ نے کہا ہے کہ ترکیہ نیٹو کی توسیعی پالیسی کو مثبت خیال کرتا اور اسی وجہ سے سویڈن اور فن لینڈ کی رکنیت کو بھی بغیر کسی تعصب کے اور اصولی طور پر مثبت خیال کرتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آپ اپنے ملک کی سلامتی کو تقویت دینے کے لئے نیٹو رکنیت کے خواہش مند ہیں۔ بحیثیت ترکیہ ہم بھی اسی وجہ سے نیٹو کے رکن ہیں۔ موجودہ دنیا میں ایک ملک کی سلامتی دوسرے ملک کی سلامتی سے منسلک ہے۔ خاص طور پر نیٹو اتحاد  موضوعِ بحث ہو تو اتحادیوں کو اپنی سلامتی  کو دوسرے کی سلامتی کے مساوی خیال کرنا چاہیے۔ اگر سویڈن کی سلامتی کو ترکیہ کی سلامتی سے الگ رکھا گیا تو یہ پالیسی ایک تضاد پیدا کرے گی۔

اسمبلی اسپیکر مصطفیٰ شن توپ نے کہا ہے کہ میں، نیٹو کے معاملے میں ترکیہ کی منفرد حیثیت کی طرف بھی توجہ مبذول کروانا چاہوں گا۔ ترکیہ نیٹو کی 2بڑی ترین  عسکری قوتوں میں سے ایک ہے اور 70 سال سے نیٹو  کو بحال ا ور مضبوط رکھنے والے 2 ممالک میں سے ایک ہے۔

ترکیہ، متعدد یورپی ممالک کی طرح نیٹو سے سکیورٹی تعاون حاصل کرنے والا یا علامتی کردار ادا کرنے والا ملک نہیں بلکہ، سکیورٹی تعاون فراہم کرنے والا ملک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیٹو میں بات اور فیصلے کے حوالے سے صائب ممالک میں سرفہرست حیثیت رکھتا ہے۔



متعللقہ خبریں