صدر ایردوان چند ہفتوں میں یوکرائن کا دورہ کریں گے: قالن

صدر ایردوان چند ہفتوں میں یوکرائن کا دورہ کریں گے اور صدر زلنسکی کے ساتھ ملاقات کریں گے، انقرہ کسی نئی جنگ کا منظر نہیں دیکھنا چاہتا: ابراہیم قالن

1765118
صدر ایردوان چند ہفتوں میں یوکرائن کا دورہ کریں گے: قالن

ترکی صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان چند ہفتوں میں یوکرائن کا دورہ کریں گے اور صدر ولادی میر زلنسکی کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

قالن نے سرکل فاونڈیشن تھنک ٹینک کی طرف سے اور 'روس۔ یوکرائن کشیدگی کے یورپ اور نیٹو پر ممکنہ اثرات' کے زیرِ عنوان منعقدہ آن لائن پینل سے خطاب کیا۔

قالن نے کہا ہے کہ روس کے یوکرائن کے خلاف فوجی آپریشن کے اثرات بڑے پیمانے پر اور ناقابلِ تلافی ہوں گے۔ ترکی مسئلے کے حل کے لئے ہر طرح کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کچھ عرصے سے اس مسئلے کے ایجنڈے پر ہونے اور کشیدگی میں مستقل اضافے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ "ترکی بھی حالات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اس معاملے پر تشویش محسوس کر رہا ہے۔ یہ کشیدگی اپنے اندر بہت سے خطرات سمیٹے ہوئے ہے۔ ترکی، یوکرائن میں روس کے ساتھ کسی فوجی آپریشن، جھڑپ یا پھر جنگ کے حق میں نہیں ہے۔ ہم یوکرائن کی زمینی سالمیت، سیاسی خودمختاری اور سماجی کلُّیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں"۔

قالن نے کہا ہے کہ انقرہ کسی نئی جنگ کا منظر نہیں دیکھنا چاہتا۔ شام، عراق اور دنیا کے دیگر مقامات پر یہ مناظر کافی حد تک دیکھنے کو مِل رہے ہیں۔ ہم دونوں فریقین سے اعتدال کی اپیل کرتے ہیں۔

مسئلے کے حل کے لئے ترکی کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ بھی اور یوکرائن کے صدر ولادی میر زلنسکی کے ساتھ بھی بات چیت کی ہے۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے دونوں صدور کو ترکی آنے اور باہمی مسائل اور ختلافات کے حل کے لئے ایک اجلاس کرنے کی بھی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی روس۔یوکرائن کشیدگی کم کرنے کے لئے ہر ممکنہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہ سب ہم روس اور یوکرائن کے دوست اور نیٹو کے رکن ملک کی حیثیت سے کر رہے ہیں۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان چند ہفتوں میں یوکرائن کا دورہ کریں گے اور اس مسئلے پر صدر زلنسکی کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم کسی فوجی کاروائی کے سدّباب کے لئے روسی فریق کے ساتھ بھی قریبی رابطے میں رہیں گے۔



متعللقہ خبریں