ہم اپنے مواصلاتی معاملات غیروں کے حوالے نہیں کر سکتے: صدر ایردوان

جیسے ہم دفاعی صنعت اور فوجی موضوعات میں مکمل طور پر غیر ملکیوں کے رحم و کرم پر نہیں ہیں اسی طرح مواصلات  کے معاملات  کو بھی غیروں کے حوالے نہیں کر سکتے: صدر ایردوان

1723504
ہم اپنے مواصلاتی معاملات غیروں کے حوالے نہیں کر سکتے: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "جیسے ہم دفاعی صنعت اور فوجی موضوعات میں مکمل طور پر غیر ملکیوں کے رحم و کرم پر نہیں ہیں اسی طرح مواصلات  کے معاملات  کو بھی غیروں کے حوالے نہیں کر سکتے"۔

استنبول میں ،صدارتی  محکمہ مواصلات کی میزبانی میں اور " دیرینہ ماضی، مضبوط مستقبل"  کے مرکزی خیال کے ساتھ ، "ترک کونسل میڈیا فورم" کا آغاز ہو گیا ہے۔

فورم میں صدر ایردوان نے بھی ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی۔

پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ "کوئی ملک  یا معاشرہ خواہ کیسا ہی ترقی یافتہ کیوں نہ ہو ڈیجیٹل فاشزم  کے تباہ کن اثرات سے محفوظ نہیں ہے۔ عالم ِترک ، اس وقت ڈیجیٹل فاشزم کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی میڈیا کے دوہرے معیاروں سے بھی ، مضطرب ہے۔خاص طور پر 44 روزہ جنگِ قارا باغ میں جن دوہرے روّیوں کا مشاہدہ کیا گیا  اس نے ترک دنیا کے حوالے سے اس مسئلے کی اہمیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔جنگ کے دوران آرمینی فوج  کی طرف سے قتل کئے گئے شہریوں اور بیلسٹک میزائل حملوں کو بالکل بھی ایجنڈے پر نہیں لایا گیا۔  جنگ کے دوران، میڈیا کی آزادی اور مقصدیت کے دعوے  دار، مغربی ذرائع ابلاغ نے آرمینیا کی سرکاری  خبر رساں ایجنسی کی طرح کام کیا"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ جنگ قارا باغ ترکی اور ترک دنیا پر عائد کی گئی پریس پابندی کی نہ تو پہلی مثال ہے اور نہ ہی آخری ۔ نام نہاد نسل کشی کے دعووں سمیت ہماری تاریخ ، قومی سلامتی  اور قومی اقدار کو ہدف بنانے والے متعدد موضوعات میں ہمیں مذکورہ سے مشابہہ روّیوں کا سامنا ہے۔ جن تلخ تجربات سے ہم گزرے ہیں ان کو پیش نظر رکھتے ہوئے اب ہم سب اس حقیقت کا واضح ادراک کر  سکتے ہیں۔ جیسے ہم  اپنی دفاعی صنعت اور فوجی موضوعات میں مکمل طور پر غیر ملکیوں کے رحم وکرم پر نہیں ہیں اسی طرح مواصلات و خبر رسانی  کے شعبے کو بھی ہم دوسروں کے حوالے نہیں کر سکتے۔ہم، اورئنٹلسٹ نقطہ نظر کے ساتھ مستقل ہمیں انسانی اخلاق، جمہوریت اور آزادیوں کا درس دینے والوں کے ضمیر اور پیشہ وارانہ اخلاق پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ لہٰذا دیگر اسٹریٹجک مسائل کی طرح خبر رسانی کے شعبے میں بھی ہمیں اپنی ذمہ داری خود اٹھانی چاہیے"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "بحیثیت عالمِ ترک کے ہمیں اس معاملے میں کوئی موقف اختیار کرنا چاہیے اور تجربات کا تبادلہ کرنا چاہیے۔ ہمیں اپنی طاقتوں کو متحد کرنا اور موجود امکانات  کے موئثر ترین استعمال کے طریقوں کو تلاش کرنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ دیرینہ ماضی مضبوط مستقبل کے مرکزی خیال کے ساتھ منعقدہ یہ فورم اس معاملے میں ہمارے لئے ایک مضبوط پلیٹ فورم ثابت ہو گا۔ ہماری خواہش ہے اس فورم کے وسیلے سے ترک دنیا کے باہمی اتحاد کو مضبوط بنایا جائے، غلط خبروں کے خلاف جدوجہد، معلومات کے تحفظ اور قومی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تشکیل کے لئے کاروائیاں کی جائیں۔ اس کے علاوہ مشترکہ ثقافت کے ترجیحی نقطہ نظر کے ساتھ فلم اور ڈراموں جیسے منصوبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے۔ میں امید کرتا ہوں کہ اس بحرانی دور میں اور اہم شخصیات کی شرکت سے منعقدہ یہ فورم ہمیں ہمارے اہداف سے ایک قدم اور قریب کر دے گا"۔



متعللقہ خبریں