ترکی کی یونان کی طرف سے  اسکیچے  کے منتخب مفتیی کو 3سال کی معطل 15 ماہ قید کی سزا کی مذمت

وزارت  نے  "عوامی نظم کو خراب کرنے" کےالزام  میں میتے کو دی گئی قید کی سزا کے بارے میں ،کہا ہے کہ  "زیر غور فیصلہ ترک اقلیت کے مغربی تھریس کے ذریعہ منتخب کردہ مفتیوں کے خلاف یونان کے قانونی دباؤ اور دھمکیوں کی پالیسیوں کا مظہر ہے

1660574
ترکی کی یونان کی طرف سے  اسکیچے  کے منتخب مفتیی کو 3سال کی معطل 15 ماہ قید کی سزا کی مذمت

ترکی نے یونان کی طرف سے  اسکیچے  کے منتخب مفتی ، احمد  میتے کو  3 سال کی معطل 15 ماہ قید کی سزا کی مذمت کی ہے۔

وزارت  نے  "عوامی نظم کو خراب کرنے" کےالزام  میں میتے کو دی گئی قید کی سزا کے بارے میں ،کہا ہے کہ  "زیر غور فیصلہ ترک اقلیت کے مغربی تھریس کے ذریعہ منتخب کردہ مفتیوں کے خلاف یونان کے قانونی دباؤ اور دھمکیوں کی پالیسیوں کا مظہر ہے۔

وزارت کی طرف سے دیئے گئے بیان میں  کہا گیا ہے کہ  یورپی عدالت برائے انسانی حقوق (ای سی ایچ آر) نے ماضی میں مفتیوں کی سرگرمیوں کے تناظر میں یونان کے خلاف متعدد خلاف ورزی فیصلے دیئے  ہیں۔ یونان کا مقصد مذکورہ بالا  افراد کو اپنے قانونی اور معاشرتی فرائض کو آزادانہ طور پر قانونی کارروائیوں سکے ذریعے روکنا ہے اور اسی وجہ سے ان مفتیوں پر الزامات لگاتے ہوئے  ان کو اپنے فرائض ادا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ قانونی عمل کے اگلے مرحلے میں اس غیر منصفانہ فیصلے کو درست کیا جائے گا۔ ہم یونان کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس کے جابرانہ طرز عمل کو ختم کرے جو مغربی تھریسا ترک اقلیت اور اس کے منتخب کردہ مفتیوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کی خلاف ورزی کرتی ہ ہیں۔  مغربی تھریس  کی ترک اقلیت کو بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کی ضمانت حاصل  ہےجس پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔

سیلانک  کی سنگل  جج فوجداری عدالت نے   احمد میتے  کو سنہ 2016 میں فرینڈشپ ایکوییلیٹی پیس پارٹی (ڈی ای بی) کانگریس میں اپنے خطاب میں اس وقت کے ایف ای پی کے صدر مصطفی چاوش اولو کے  اس وقت کے شمالی قبری ترک جمہوریہ کے  صدر  رؤف دنکتاش  سے مشابہت رکھنے  کی بنا پر  اور عوام میں نفاق پیدا کرنے کے الزام میں  تین سال  قیدکے معطل اور  15 ماہ قید کی  فوری سزا کا حکم صادر کیا رتھا۔



متعللقہ خبریں