یورپی یونین کے ترکی کے بارے میں موقف میں مثبت پیش رفت نہیں ہوئی، وزیر اعظم ترکی

ترکی اور یونین کے درمیان در پیش   مسائل یورپی یونین   کی جانب سے کھڑی کردہ  رکاوٹیں ہیں، جن کی وجہ سے ترکی میں یونین پر اعتماد کا فقدان  پیدا ہوا ہے

938627
یورپی یونین کے ترکی کے بارے میں موقف میں مثبت پیش رفت نہیں ہوئی، وزیر اعظم ترکی

وزیر اعظم بن علی یلدرم  کا کہنا ہے کہ وارنہ سربراہی اجلاس میں  یورپی یونین کے ترکی سے متعلق مؤقف  کے حقانیت  کی زمین  پر  وضع  کیے جانے کے حوالے سے کوئی اشارہ نہیں ملا۔

آک پارٹی کے قائمقام  چیئرمین و وزیر اعظم ترکی بن علی   یلدرم  نے پارٹی کے   پارلیمانی گروپ سے  خطاب کیا۔

انہوں نے اس دوران بلغاری شہر وارنہ میں منعقدہ  ترکی۔ یورپی یونین سربراہی اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترکی نے  یورپی یونین کو دیے گئے تمام تر وعدوں کو پورا  کیا ہے ، ترکی اور یونین کے درمیان در پیش   مسائل یورپی یونین   کی جانب سے کھڑی کردہ  رکاوٹیں ہیں، جن کی وجہ سے ترکی میں یونین پر اعتماد کا فقدان  پیدا ہوا ہے۔

ترکی کی   جانب  سے شام اور عراق کی خانہ جنگی کی بنا پر  رونما ہونے والے  مہاجرین کے ریلوں کے معاملے میں 18 مارچ سن 2016 کو یورپی یونین کے ساتھ  ایک معاہدہ طے کرنے کا حوالہ دینے والے وزیراعظم نے بتایا کہ  ترکی نے  اپنی  ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے  یورپ  کی جانب  مہاجرین کے ریلوں کا سد باب کرنے کے باوجود  یورپی یونین    نے  اس کے بدلے میں  ہمارے شہریوں کے لیے  ویزے  کی آسانیاں    دینے  کے وعدے کو پورا نہیں کیا۔

یلدرم  نے بتایا کہ 15 جولائی2016 کو  دہشت گرد تنظیم فیتو کی ناکام بغاوت  اور بعد کے دور میں  یورپی یونین نے ترکی  سے مطلوبہ حد تک تعاون نہیں کیا بلکہ اس کے بر عکس  ترکی کی تدابیر کو  رکنیت  کے حوالے سے   رکاوٹوں کے طور پر پیش کیا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "دوسری جانب  دونوں  فریقین کے مفاد میں ہونے والے کسٹم یونین  کے معاملات  میں  ضروری  اصلاحات کو نا قابل فہم  شکل میں  التوا میں ڈالا گیا  ہے۔  ہمارے ملک و وطن کی سرحدوں کے تحفظ  کے قیام، ہماری سر زمین پر  مقیم  پناہ گزینوں  کی  زندہ سلامت اپنے گھر بار کو واپسی   کے لیے ہماری کاروائیوں  پر بھی یورپی یونین نے مسلسل نکتہ چینیوں کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ "ان حالات میں وارنہ اجلاس منعقد   کیا گیا ہے۔ ہم نے ہر کس کی طرح یورپی یونین کے سامنے بھی   دو ٹوک مؤقف کو پیش کیا ہے۔  صدر ترکی   نے  یونین کے حکام کو تمام  تر حقائق سے ایک بار پھر آگاہی کرائی ہے، آپ نے  متعلقہ دستاویز اور معلومات کو  پیش کیا ہے۔ ان تمام تر  چیزوں کے باوجود سربراہی اجلاس میں ہمارے ملک کے لیے  انصاف کے تقاضے پر مبنی کسی زمین کے ہموار ہونے کا ہمیں اشارہ نہیں مل سکا۔"

 



متعللقہ خبریں