ترکی ،ایران اور عراق کا ریفرنڈم کے خلاف مشترکہ فیصلہ

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ایران کے نائب صدر اول اسحاق جہانگیری کیساتھ ٹیلیفون پر بات چیت  کے دوران شمالی عراق میں ہونے والے ریفرنڈم کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔

816257
ترکی ،ایران اور عراق کا ریفرنڈم کے خلاف مشترکہ فیصلہ

 

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ شمالی عراقی علاقائی انتظامیہ  کیطرف سے پوری دنیا کے رد عمل کے باوجود کروائے جانے والے ریفرنڈم کے خلاف ترکی نے بعض ٹھوس قدم اٹھائے ہیں ۔

 انھوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایران کے نائب صدر اول اسحاق جہانگیری کیساتھ ٹیلیفون پر بات چیت  کے دوران شمالی عراق میں ہونے والے ریفرنڈم کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا ہے۔ ہم ایران کیساتھ ہم فکر ہیں۔  سرحدوں کی تبدیلی اور معرض وجود میں لانے کی کوشش کی جانے والی مصنوعی حکومتیں علاقائی امن کے لیے سخت خطرہ تشکیل دیتی ہیں ۔ ترکی نے شمالی عراق کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ مسعود برزانی کے انقرہ کے نمائندے کو ترکی آنے پر پابندی لگا دینے کا اعلان کیا ہے ۔اب ترکی عراق کیساتھ اقتصادی ،تجارتی اور  سفارتی تعلقات  کو مرکزی حکومت کی وساطت سے سر انجام دے گا  ۔پٹرول کی تجارت بھی اس میں شامل ہے ۔ حکومت عراق  نے فیصلے کے دائرہ کار میں  سرحدی چوکیوں  کے نظم ونسق کو  مرکزی حکومت   کیطرف سے چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور ترکی  سفارتی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو حکومت عراق کیساتھ  مل کر رخ دے گا  ۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اسطرف توجہ دلائی کہ ایران ،عراق اور ترکی کے حکام مل جل کر  دو طرفہ اور سہ رکنی اجلاسوں میں اٹھائے جانے والےاقدامات کو حتمی شکل دیں گے ۔ نائب صدر اول اسحاق جہانگیری ساتھ بات چیت  کے دوران صدر رجب طیب ایردوان کے چار اکتوبر کے دورہ ایران کا بھی جائزہ لیا گیا ۔



متعللقہ خبریں