کانفرنس مذاکراتی نہیں بلکہ  فیصلہ کن کانفرنس ہونی چاہیے: مصطفیٰ آقن جی

یہ کانفرنس جزیرے میں مسئلے کے حل کے لئے ایک بڑا موقع ہے: ایسپین بارتھ ایڈی

760580
کانفرنس مذاکراتی نہیں بلکہ  فیصلہ کن کانفرنس ہونی چاہیے: مصطفیٰ آقن جی

آخر کار قبرص  نے حل کی کوششوں میں  اضافہ کر دیا ہے۔۔۔

قبرص کانفرنس آج سوٹزر لینڈ کے قصبے 'کارنز مونٹانا 'میں شروع  ہو رہی ہے اور توقع ہے کہ اس کانفرنس سے مسئلہ قبرص کے حل کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

کانفرنس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی نے کہا ہے کہ "یہ کانفرنس مذاکراتی کانفرنس نہیں بلکہ  فیصلہ کن کانفرنس ہونی چاہیے"۔

کانفرنس سے قبل  اقوام متحدہ کے قبرص کے لئے نمائندہ خصوصی ایسپین بارتھ ایڈی نے جنیوا میں پریس کانفرنس کاانعقاد کیا اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ فریقین کو "مشترکہ دستاویز" پیش نہیں کریں گے۔

ایڈی نے کہا کہ" یہ کانفرنس جزیرے میں مسئلے کے حل کے لئے ایک بڑا موقع ہے"۔

مذاکرات میں فریقین کے درمیان مذاکرات کے بنیادی عنوانات ملکیت، زمین، انتظامیہ، اختیارات کی تقسیم ، سکیورٹی اور ضمانتیں ہوں گے۔

سوٹزرلینڈ  کے مذاکرات  دو علیحدہ مذاکراتی میزوں پر اورمستقل اجلاس کی شکل میں منعقد کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پہلے مذاکراتی میز پر قبرصی ترک اور قبرصی یونانی فریق ابتدائی چار عنوانات سے متعلق متنازع پہلووں پر غور کریں گے۔

اس مذاکراتی مرحلے میں خاص طور پر ٹرم وائز صدارت  اور فیصلوں میں موئثر شرکت جیسے اہم موضوعات کے حل کی توقع کی جا رہی ہے۔

دوسرے مذاکراتی میز میں ضامن ممالک  بھی شرکت کریں گے اور اس شرکت سے مذاکرات پانچ فریقی کانفرنس کی شکل میں منعقد ہوں گے۔

اس کانفرنس میں سکیورٹی ا ور ضمانتوں  کے موضوع پر بات کی جائے گی۔

ماہِ جنوری میں جنیوا میں منعقدہ پانچ فریقی کانفرنس کے دوام کی حیثیت کے حامل  ان مذاکرات میں ضامن ممالک وزرائے خارجہ کی سطح پر شرکت کریں گے۔

کانفرنس میں ترکی کی نمائندگی وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کر رہے ہیں۔

میولود چاوش اولو مذاکرات میں شرکت کے لئے سوٹزرلینڈ کے قصبے کارنز مونٹانا تشریف لے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی قبرص میں سیاسی مساوات کے حامل منصفانہ اور پائیدار حل  کی حمایت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے اس سے قبل جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ "ہم مسئلہ قبرص کے حتمی حل کے خواہش مند ہیں اور اس کانفرنس کو مسئلے کے حل سے متعلق خلوصِ نیت کے ٹیسٹ کے طور پر دیکھ رہے ہیں"۔

کانفرنس سے قبل انہوں نے اعشائیے میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی اور قبرصی یونانی انتظامیہ کے لیڈر نکوس اناستاسیادس  کے ساتھ ملاقات کی۔

اعشائیے میں برطانیہ کے وزیر خارجہ بوریس جانسن، یونان  کے وزیر خارجہ نکوس کوتزیاس، یورپی یونین  کی امور خارجہ  اور سکیورٹی پالیسی کی ہائی کمشنر  فریڈریکا موغرینی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے قبرص کے لئے نمائندہ خصوصی ایسپین بارتھ ایڈی نے بھی شرکت کی۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے مذاکرات سے قبل  برطانیہ کے وزیر خارجہ جانسن اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل  کے قبرص کے لئے نمائندہ خصوصی ایڈی کے ساتھ بھی دو طرفہ مذاکرات کئے۔



متعللقہ خبریں