ترکی: جمہوریہ چیک کی اسمبلی میں 1915 کے واقعات کو نسل کشی قرار دئیے جانے کی مذمت
تاریخی حقائق اور قانونی اصول و قواعد کی کھلے بندوں خلاف ورزی کرنے والے مذکورہ سیاسی بیان کے خلاف ردعمل سے انقرہ میں جمہوریہ چیک کے سفیر کو آگاہ کر دیا گیا ہے
![ترکی: جمہوریہ چیک کی اسمبلی میں 1915 کے واقعات کو نسل کشی قرار دئیے جانے کی مذمت](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/fcad/8c9c/49a7/58f4ec032fbe1.jpg?time=1718559278)
ترکی نے، 25 اپریل کو جمہوریہ چیک کی قومی اسمبلی میں"1915 کے واقعات" کو نسل کشی قرار دئیے جانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور اسے رد کیا ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں ، جمہوریہ چیک کے صدر میلوس زیمان کے 1915 کے واقعات کے موضوع پر ملک کی آرمینی برادری کے لئے تحریر کردہ اور اہم نوعیت کی بے ربطیوں اور تضادات پر مبنی مراسلے پر تاسف کا اظہار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر زیمان نے مراسلے میں ایک طرف تو یہ کہا ہے کہ تاریخی موضوعات پر سیاست دانوں کی طرف سے تبصرے نہیں کئے جانے چاہئیں اور یہ کہ سیاست دان تاریخی واقعات کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں لہٰذا اس موضوع کی سب سے پہلے تاریخ دانوں کی طرف سے تحقیق کی جانی چاہیے۔ لیکن دوسری طرف صدر زیمان نے خود اپنی ہی بات کی تردید کرتے ہوئے 1915 کے واقعات کے بارے میں سیاسی جائزے پیش کئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تاریخی حقائق اور قانونی اصول و قواعد کی کھلے بندوں خلاف ورزی کرنے والے مذکورہ سیاسی بیان کے خلاف ردعمل سے انقرہ میں جمہوریہ چیک کے سفیر کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔