ترکی، سن 2017 کے اقتصادی پیکیج کا اعلان
ترک وزیر اعظم نے قصر چنکایہ میں پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیے گئے فیصلوں سے رائے عامہ کوآگاہی کرائی
![ترکی، سن 2017 کے اقتصادی پیکیج کا اعلان](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/e4e4/12d0/8f1d/584a36ca8f882.jpg?time=1718578021)
وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ملکی معیشت کے حوالے سے لیے گئے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سن 2017 بچت کا سال ہو گا۔
وزیر اعظم نے قصر چنکایہ میں پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیے گئے فیصلوں سے رائے عامہ کوآگاہی کرائی۔
حاصل کردہ معلومات کے مطابق 250 ارب لیرے کے حجم کو تشکیل دینے والا اور فرموں کی نقدی کی مشکلات کو دور کرنے والا ایک پیکیج تیار کیا گیا ہے ، جس کے مطابق 12 ماہ تک واپسی ادئیگی کی مجبوری نہ ہونے والے تین برسوں کی مدت پر محیط 50 ہزار لیرے کے قرضہ جات دیے جائینگے۔
سن 2017 میں پیداواری شعبے کے لیے سرمایہ کاری اخراجات کے لیے سرمایہ کاری کے شرح تناسب کو موجودہ شرح سے مزید 15 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔ کارپوریٹ انکم ٹیکس میں چھوٹ پر ہو بہو عمل در آمد کیا جائیگا۔
بیرون ملک ٹھیکہ داری کی خدمات ادا کرنے والی فرموں کو زر مبادلہ کے طور پر دیے جانے والے قرضوں پر ان فرموں کے اندرون ملک سے خریدے گئے مال و سروسز پر سود نہیں لیا جائیگا۔
آئندہ برس چھ لاکھ افراد کو روز گار فراہم کیا جائیگا جن میں سے پانچ لاکھ کی نجی شعبوں میں بھرتی ہو گی۔ سرکاری اداروں کے لیے نئی عمارتوں ، گاڑیوں اور فوری ضرورت کے علاوہ ملازمین کی بھرتی روک دی جائیگی۔نجی شعبے سے منسلک فرموں کے اخراجات میں گراوٹ لائی جائیگی اور برآمدات میں اضافے کے لیے تدابیر اختیار کی جائینگی۔
سوشل سیکورٹی قسط کی ادائیگیوں کو 9 ماہ تک بلا کسی سود کے مؤخر کیا جا سکے گا۔
سرکاری بینک اب کرنسی کاذخیرہ کرنے کے لیے مقابلہ بازی نہیں کریں گے۔
حکومت، مجبوری نہ ہونے تک معاہدوں کو غیر ملکی کرنسی میں طے نہیں کرے گی۔