ترکی کی قومی اسمبلی میں شام،عراق فوجی آپریشن سے متعلق 30 اکتوبر 2017 تک توسیع کی منظوری
قومی اسمبلی کے 26 دور کے دوسرے مقننہ سال کے افتتاح کے موقع پر حکومت کی جانب سے عراق اور شام میں جاری فوجی آپریشن جاری رکھنے کے بارے میں اختیارات کی 30 اکتوبر 2017 تک توسیع کردی ہے
![ترکی کی قومی اسمبلی میں شام،عراق فوجی آپریشن سے متعلق 30 اکتوبر 2017 تک توسیع کی منظوری](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/52d8/9dd1/a311/57e7b1e001765.jpg?time=1718586452)
ترکی کی قومی اسمبلی نے عراق اور شام میں فوجی دستوں کی موجودگی کے بارے میں حکومت کی کی درخواست کو قبول کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی کے 26 دور کے دوسرے مقننہ سال کے افتتاح کے موقع پر حکومت کی جانب سے عراق اور شام میں جاری فوجی آپریشن جاری رکھنے کے بارے میں اختیارات کی 30 اکتوبر 2017 تک توسیع کردی ہے۔
شام کی صورتحال کے ہر گزرتے دن مزید ابتر ہونے کی وضاحت کرنے والے حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکی میں تقریباً 20 لاکھ پناہ گزین موجود ہیں جن میں سے 17 لاکھ شامی شہری ہیں، ہم ان لوگوں کی اپنے اپنے وطن واپسی کے منتظر ہیں۔
انہوں نے اس بات کی یاد دہانی بھی کرائی ہے کہ شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا موقع فراہم کرنے والی شرائط کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ اتفاق ِ رائے قائم کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے مطابقت کے دائرہ کار میں ترک فوجی ہوائی اڈوں کے استعمال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس ضمن میں امریکہ کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا جائیگا۔
انہوں نے اس موضوع پر فوجی اداروں کے ساتھ ضروری رابطے میں ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔