فتح اللہ گولن کی ترکی کو حوالگی کے حوالے سے دستخط مہم

دستخط مہم کو شروع کرانے والے  متحدہ امریکہ  میں مقیم  ترک معاشرے کے نمائندوں نے     اس کے کامیابی    سے ہمکنار ہونے کے  بعد ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا

550391
فتح اللہ گولن کی ترکی کو حوالگی  کے حوالے سے  دستخط مہم
abd 100 bin imza.jpg

دہشت گرد تنظیم  فیتو   کے سرغنہ فتح اللہ گؤلن  کی  ترکی کو حوالگی کے لیے  وائٹ ہاؤس کی سرکاری ویب سائٹ پر   شروع کردہ      مہم     میں  مقررہ ہدف    ایک لاکھ  دستخط  تک رسائی ممکن بن گئی ہے۔

دستخط مہم کو شروع کرانے والے  متحدہ امریکہ  میں مقیم  ترک معاشرے کے نمائندوں نے     اس کے کامیابی    سے ہمکنار ہونے کے  بعد ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔

اس مہم کو   عملی  جامہ  پہنانے والے   "ترکی "  نامی  گروپ  کے نام پر       خطاب کرنے  والے جاہت اوکتائے  کا کہنا تھا کہ    مہم  کے حوالے سے  عوام  کا رد عمل  بڑا  تیز رہا ہے اسی بنا پر ہم   قلیل   مدت میں اپنے  ہدف  تک پہنچ گئے  ہیں۔

ترک آجر اور   ایکٹیوسٹ    ابراھیم  قرتولش  نے       اس موقع پر   کہا کہ  ہمیں گؤلن کی امریکہ میں  موجودگی سے بے چینی ہوتی ہے  اسے بلا کسی سوال و   تفتیش کے     ترکی کے حوالے کیا جانا چاہیے۔

ترکی  کے امریکہ  کے ایک    اہم  سٹریٹیجک   حصہ دار ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے    قرتولش  نے    امریکہ   میں صدارتی انتخابات کی دوڑ  میں  گؤلن کے  خونی  پیسے کو لینے والے سیاستدانوں   سے  اس شخص کو ترکی بھیجنے کی  اپیل کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ " ہم  صدر باراک اوباما    کو  نیٹو کے   اتحادی ملک     جمہوریہ ترکی کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہیں۔"



متعللقہ خبریں