صدر ترکی کے استنبول میں دو طرفہ اہم مذاکرات

سربراہی اجلاس کے دا ئرہ کار میں  صدر ایردوان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل   بان کی مون  اور جرمن چانسلر  انگیلا مرکل   سمیت  کئی ایک  سربراہان سے   بلمشافہ   مذاکرات کیے

496597
صدر ترکی کے استنبول میں  دو طرفہ اہم مذاکرات

صدر رجب طیب  ایردوان   نے استنبول  کے  عالمی   انسانیت  سربراہی اجلاس  میں اس بات پر زور دیا  ہے کہ   " دہشت گرد ی کے خلاف جدوجہد  میں کسی قسم  کی   رعایت نہیں   برتی  جائیگی۔"

سربراہی اجلاس کے دا ئرہ کار میں  صدر ایردوان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل   بان کی مون  اور جرمن چانسلر  انگیلا مرکل   سمیت  کئی ایک  سربراہان سے   بلمشافہ   مذاکرات کیے۔

جناب ایردوان کی ان دو اہم  ملاقاتوں میں  مسئلہ شام، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد، مہاجرین کا المیہ،  ترکی  اور    یورپی یونین  ایکشن  پلان  کی طرح کے معاملات  پر غور کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے  سیکرٹری جنرل بان کی مون  نے   صدر ترکی سے دو طرفہ ملاقات  میں  ترکی  کا شکریہ ادا کیا  تو  نیو یارک    کے علاوہ کسی دوسرے مقام  پر  اقوام   متحدہ  کے      وسیع  ترین پیمانے  کے سربراہی  اجلاس  کے   استنبول      میں  انعقاد پر  توجہ مبذول کرائی۔

جناب ایردوان نے شام کے حوالے  سے   دہشت گردوں  سے پاک کسی    محفوظ مقام کو تشکیل دیے جانے   کی اہمیت    کی    یاد دہانی کرائی ،    بان کی مون نے بھی  جنیوا مذاکرات     میں  کسی نتیجے  تک پہنچنے کے لیے  فائر بندی  کے عمل  درآمد کو برقرار  رکھنے کی ضرورت  کی جانب  اشارہ دیا۔

صدرِ ترکی نے  دو طرفہ مذاکرات  میں اس بات پر زور دیا کہ    ترکی   کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں  کسی قسم  کی  چھوٹ     کا    سوال ہی نہیں  پیدا ہوتا۔

انہوں نے ترکی کے  داعش سمیت  تمام تر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف   صف اول پر نبرد آزما ہونے کا ذکر کرتے  ہوئے کہا  کہ تاہم  اس بوجھ کو منصفانہ   طریقے سے بانٹنے کی ضرورت ہے۔

صدر ایردوان   اور  جرمن چانسلر سے ملاقات میں   ویزے  کی چھوٹ   کے  دائرہ کار میں  دہشت گردی  کے خلاف  جدوجہد کے معاملے میں  ترکی   کی حساسیت  اور اولیت   کو بھی    بالائے طاق رکھتے ہوئے        یورپی    یونین    میں  رابطوں اور  مذاکرات   کو جاری رکھے جانے پر مطابقت قائم کی ہے۔

مرکل نے بھی اس موقع پر  کہا کہ    ترکی اور یورپی یونین  کے درمیان ایکشن  پلان  کے  نتائج   سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں،  غیر قانونی        نقل مکانی میں   کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے  اور   اس ضمن میں باہمی تعاون کو  جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔



متعللقہ خبریں