یورپی یونین کا ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کے بارے میں موقف دوغلا پن ہے ،صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے یورپی یونین کے دہشت گردی سے متعلق موقف پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ کلیس اور حلب کے واقعات سے لاپرواہی برتنے والوں  کو نظر انداز کرنے کا ہمیں بھی حق حاصل ہے ۔

489451
یورپی یونین کا ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کے بارے میں  موقف دوغلا پن ہے ،صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نےیورپی یونین کے دہشت گرد تنظیم پی کے کے کے بارے میں موقف پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی یونین جمہوریہ ترکی کے بجائے دہشت گرد تنظیم پی کے کے  کو مد مخاطب بنانے کی حد تک گٹھیا بننے کے لیے رضا مند ہے تو پھر ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے  کیونکہ ہم دہشت گرد تنظیم کو جس نظر سے دیکھتے ہیں  اس کے نظریات کا دفاع کرنے والوں کو بھی اسی نظر سے دیکھتے ہیں ۔

 انھوں نے انقرہ ایوان تجارت میں منعقدہ " ترکی کی سیاسی تاریخ میں قومی ارادہ " اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے دہشت گردی سے متعلق موقف پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ کلیس اور حلب کے واقعات سے لاپرواہی برتنے والوں  کو نظر انداز کرنے کا ہمیں بھی حق حاصل ہے ۔ یورپی یونین  کے بعض ممالک اور اداروں نے ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کے بارے میں جو موقف اپنا رکھا ہے وہ  نہ اخلاقیات اور نہ ہی اتحادی رشتے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ ان کا یہ موقف ہماری سمجھ سے بالا تر ہے ۔ اپنے ممالک میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف  واویلا مچانا  لیکن کسی دوسرے ملک میں ہونے والی دہشت گرد کاروائیوں کو کوئی اہمیت نہ دینا در  اصل  دوغلاپن ہے ۔

صدر ایردوان نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی  کے  لیڈر مطیع الرحمٰن نظامی کی پھانسی  پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ  وہ پھانسی کی سزا کے حقدار نہیں تھے ۔یورپی یونین پھانسیوں کے خلاف بیان دیتی ہے لیکن نظامی کی پھانسی پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے ۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی کی داعش کیخلا ف جدوجہد جاری ہے ۔ترکی کی سرحد کے پار شامی علاقے کو د دہشت گردوں  سے پا ک کرنے کے لیے تیاریاں کی گئی ہیں لیکن علاقے میں اسلحہ رکھنے والے طاقتور ممالک نے ہمیں ضروری حمایت فراہم نہیں کی ہے ۔

 انھوں نے صدارتی نظام اور نئے آئین کی تیاری  پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دیر یا بدیر ترک قوم نئے آئین اور صدارتی نظام  کو  قبول کرئے گی ۔



متعللقہ خبریں