داعش کے خلاف جنگ میں ترکی سر فہرست ہے
یورپی یونین امور کے وزیر بوزکر نے داعش کی ہر گز حمایت نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے داعش کے خلاگ جنگ کے لیے غیر رسمی دستوں کو بروئے کار لائے جانے کی اپیل کی
یورپی یونین امور کے وزیر اور مذاکرات کار وولکان بوزکر کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک نے ترکی کی حد تک دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد نہیں کی۔
انہوں نے ترکی کے داعش کی ہر گز حمایت نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے داعش کے خلاگ جنگ کے لیے غیر رسمی دستوں کو بروئے کار لائے جانے کی اپیل کی۔
بوزکر نے پی وائے ڈی کو ترکی کی سرحدوں پر کسی کردی علاقے کے قیام کی اجازت نہ دینے کی توضیح کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ امریکہ اور ترکی نے پی وائےڈی اور داعش کا وجود نہ پائے جانے والے ایک محفوظ مقام کے قیام کے معاملے پر اتفاق قائم کر لیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم مذکورہ سیکورٹی زون میں آباد کاریاں کرتے ہوئے مہاجرین کو مقیم کرائے جانے کے متمنی ہیں۔
ترکی کے خطے میں سیاسی اثر ِ رسوخ کے فوجی طاقت سے زیادہ اہم ہونے پر توجہ مبذول کرانے والے بوزکر نے کہا کہ " ایران اور روس کے ساتھ ہمارے روابط گہرے ہیں، ہم شام میں اسد کے بغیر کسی نئی انتظامیہ کے قیام کی جہدو جہد میں مصروف ہیں۔"