کیونکہ۔06

آئیے اس جملے سے بات شروع کرتے ہیں کہ "میں بھرپور نیند لیتا / لیتی ہوں کیونکہ۔۔۔

2097595
کیونکہ۔06

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے "نیند"۔ نیند، ہمارے جسم کی ایک ایسی اہم ترین ضرورت کہ ہم چاہیں بھی تو اس سے فرار ممکن نہیں۔  کیا آپ نے آج بھرپور نیند لی ہے؟ اگر نہیں  تو آئیے اس جملے سے بات شروع کرتے ہیں کہ "میں بھرپور نیند لیتا / لیتی ہوں کیونکہ۔۔۔

 

اگر آج آپ نے بھرپور نیند نہیں لی تو ابھی جو ہم کہنے والے ہیں وہ آپ کو ایک فریکوئنسی یا آوازوں کی لہروں سے زیادہ اور کچھ نہیں لگے گا کیونکہ بے خواب ذہن سُنی ہوئی بات کو بہت کم سمجھ پاتا ہے۔ نیند ہمارے جسم کو ہی نہیں ہمارے ذہن کو بھی استراحت دیتی اور اگلے دن کی مصروفیات کے لئے تیار کرتی ہے۔

 

حیوانات نیند  کی ضرورت کو اپنی خوراک اور تحفظ کی ضروریات کے مطابق پورا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر بلّیاں اور قدرتی ماحول کے دیگر شکاری جانور رات کے وقت زیادہ بہتر قوّت بصارت کی وجہ سے دن بھر میں سوتے اور رات کے وقت شکار کر کے اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔ لیکن ہم انسان، تہذیب کی ہمیں مہیّا کردہ آسائشوں کی وجہ سے، دن رات کے 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی وقت کو آرام کے لئے منتخب کر سکتے ہیں۔

 

حقیقت یہ ہے کہ ہمارا دماغ اور جسم دن کے مخصوص اوقات میں  کچھ مقدار میں نیند کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ اگرچہ  ہمیں، دیگر جانداروں کی طرح خونخوار حیوانات سے چھُپنے  یا پھر وحشی حیوانات کی طرح شکار کے پیچھے بھاگنے  کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن ہمارا جسم رات اور دن کے فرق کا ادراک دن کی روشنی کے مطابق کرتا ہے۔ ہمارے ذہن میں ایک ایسی مرکزی گھڑی موجود ہے جو وقت کا بہترین شعور رکھتی ہے۔ یہ گھڑی ہمیں دن کے وقت بیدار رہنے اور رات کے وقت سونے میں مدد دیتی ہے۔ انسان وٹامن ڈی کو خوراک سے نہیں سورج کی روشنی سے حاصل کرتے ہیں۔ دن کے وقت ہمارا بیدار رہنا اس وجہ سے بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔

 

نیند، دماغ سے پورے وجود میں پھیلنے والے، نیورون کی تقسیم میں توازن پیدا کرتی ہے۔ بیداری کی حالت میں  ہمارے عمل ردعمل، لین دین اور سوچ سمجھ  کا دارومدار ان نیورون پر ہوتا ہے اور نیند ایک ایسا دورانیہ ہے جس میں یہ نیورون دوبارہ منّظم شکل اختیار کرتے ہیں۔ بیداری کی حالت میں ہمارا دماغ بالکل شہد کی مکھیوں کے چھتّے کی شکل میں مصروف رہتا ہے۔ مستقل نئی یادوں کو حافظے کے خانے میں بھر رہا ہوتا  ہے۔ اس کارکردگی کے لئے اسے ایندھن اور گلوکوز کی ضرورت ہوتی ہے۔ رات کے وقت دیر تک بیدار رہنے کی صورت میں دماغ کے نیورون تھک جاتے اور ایک دوسرے میں گڈ مڈ ہو جاتے ہیں۔ اس حالت میں ان کی حافظے کی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے۔

 

یہی نہیں نیند اس کوڑا کرکٹ کو بھی صاف کرتی ہے جو دن بھر میں ہمارے ذہن میں جمع ہوا ہوتا ہے۔ گلوکوز جو ہماری تمام حرکات و سکنات کا ایندھن ہے نیند کی حالت میں جسم کے بے حرکت ہونے کی وجہ سے وافر مقدار میں دماغ میں پہنچتا ہے۔ گلوکوز کی فراہم کردہ اس توانائی کی بدولت ہمارا دماغ دن بھر جمع کردہ ضروری معلومات کو حافظے میں محفوظ کرتا اور غیر ضروری معلومات کو ختم کر دیتا ہے۔ اس مختصر وقت میں ہم نے جن عوامل کا ذکر کیا ہے ان سے ثابت ہوتا ہے کہ متوازن اور صحت مند نیند انسانی صحت کے لئے اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ زندہ رہنے کے خوراک۔



متعللقہ خبریں