غزہ میں قتل عام ختم ہونا چاہیے، عالمی ادارہ صحت

غزہ کے شمال میں کوئی بھی ہسپتال مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے، جہاں خطرے اور ضروری اجازتوں کی کمی کی وجہ سے WHO کا ایک اور مشن منسوخ کر دیا گیا

2085770
غزہ میں قتل عام ختم ہونا چاہیے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت  کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبرئسس  کا کہنا ہے  کہ غزہ میں قتل عام ختم ہونا چاہیے۔

گیبریئسس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ  کے اقصی شہدا اسپتال کے  ارد گرد بڑھنے والی  جھڑپوں  اور جاری انخلا ء کے  احکامات کے حوالے سے  'بے چین کرنے والی' رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق، 600 سے زائد مریضوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے زیادہ تر کارکنوں کو ہسپتال چھوڑنا پڑا، گیبریئس نے وضاحت کی کہ ان لوگوں کا کہاں ہونے کا کوئی علم نہیں ۔

گیبریئسس نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او اور اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ دفتر  کے اہلکاروں نے کل الاقصیٰ شہداء اسپتال کا دورہ کیا اور دیکھا کہ بہت سے زخمیوں کو ہنگامی علاج کے لیے لایا جا رہا ہے۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ غزہ کے شمال میں کوئی بھی ہسپتال مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے، جہاں خطرے اور ضروری اجازتوں کی کمی کی وجہ سے WHO کا ایک اور مشن منسوخ کر دیا گیا ہے، گیبریئسس نے کہا  غزہ میں محض  "مٹھی بھر" صحت کی سہولیات کام کر رہی ہیں۔"غزہ میں قتل عام ختم ہونا چاہیے۔" انخلا کے احکامات اور سیکورٹی کی کمی کی وجہ سے 5 ڈاکٹر اقصیٰ شہداء اسپتال میں موجود ہیں۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہسپتال غزہ کے وسطی علاقے میں صحت کا سب سے اہم ادارہ ہے، گیبریئسس نے اس بات پر زور دیا کہ ہسپتال کی فعالیت کو نقصان پہنچانا ایک "اخلاقی اور طبی ذلالت  ہے" اسے تحفظ فراہم کیا جائے۔

 



متعللقہ خبریں