وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے15-2014 کا بجٹ پیش کردیا

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 15۔2014 کے لیے تقریباً 44 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کے لئے معاشی ترقی کا ہدف 5.1 فیصد رکھا ہے

81914
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے15-2014 کا بجٹ پیش کردیا

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 15۔2014 کے لیے تقریباً 44 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کے لئے معاشی ترقی کا ہدف 5.1 فیصد رکھا ہے جبکہ مالی خسارے کو مجموعی پیداوار کی نسبت 4.9 فیصد تک لایا جائےگا۔
منگل کو قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص رقم میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ دفاعی بجٹ 700 ارب روپے رکھا گیا جو کہ 14۔2013 مالی سال میں 629 ارب روپے تھا۔ آئندہ مالی سال کے لیے افراط زر کی شرح کا ہدف 8 فیصد تک رکھا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ وفاقی ملازمین کی پنشنز اور تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ مزدوروں کی کم سے کم اجرت کی ’’شرح 10 ہزار سے بڑھا کر 11 ہزار کی جا رہی ہے‘‘َ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ملک ترقی کی جانب گامزن ہے دعوی نہیں کرونگا کہ تمام منزلیں طے کر لی ہیں پاکستان پہلے سے بہت زیادہ توانا ہے، ترقی کا سفرجاری رہے گا ۔ ان کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا ہمیں اقتصادی منزل کے لیے مزید آگے بڑھنا ہوگا معاشی ترقی کی رفتار 1۔4 فیصد ہو گئی۔ انہوں نے کہا فی کس آمدنی میں 1339 سے بڑھ کر 1386 ڈالر ہو گئی ہے، یکم جولائی سے 31 مئی تک مہنگائی 6۔8 فیصد رہی۔ بجٹ کا مجموعی حجم 3936ارب روپے تجویز کیا گیا ہے جو پچھلے بجٹ کے مقابلے میں سات اعشاریہ چھے فیصد زیادہ ہے۔ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2,810 ارب روپے رکھا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے 2,475 ارب روپے سے 13.54 فیصد زیادہ ہے۔ نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 816 ارب روپے رکھا گیا ہے جو رواں مالی سال میں 822 ارب روپے تھا۔ بجٹ خسارہ 1,711 ارب روپے رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو پچھلے بجٹ میں 1,630ارب روپے تھا۔ معاشی ترقی کی شرح کا ہدف 5.1 فیصد تجویز کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال میں یہ ہدف 4.4 فیصد تھا تاہم یہ شرح 4.1 فیصد رہی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں