پاکستان: ایران کے صوبے سیستان۔بلوچستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ

پاکستان نے، بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں، اپنا جائز حق استعمال کیا ہے۔ پاکستان کسی بھی بہانے یا کسی بھی حالات میں اپنی خودمختاری اور زمینی سالمیت پر حملے کی اجازت نہیں دے گا: وزارت خارجہ

2090081
پاکستان: ایران کے صوبے سیستان۔بلوچستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ

پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان۔بلوچستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ صوبہ سیستان۔بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حساس فوجی آپریشن کیا گیا ہے۔ آپریشن دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق حساس مخبری کے بعد کیا گیا اور آپریشن کے دوران کثیر تعداد میں دہشت گردوں کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "حالیہ چند سالوں میں ایران کے ساتھ جاری مذاکرات کے دوران تہران انتظامیہ کو، ایران کے چیک پوسٹوں  کی عدم موجودگی والے علاقوں میں، پاکستان الاصل دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور ٹھکانوں سے متواتر  آگاہ کیا جاتا رہا ہے۔ پاکستان نے، بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں، اپنا جائز حق استعمال کیا ہے۔ پاکستان کسی بھی بہانے یا کسی بھی حالات میں اپنی خودمختاری اور زمینی سالمیت پر حملے کی اجازت نہیں دے گا"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ" یہ اقدام تمام خطرات کے مقابل اپنی قومی سلامتی کے دفاع اور تحفظ  کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا ایک اظہار ہے۔ پاکستانی عوام کا تحفظ و سلامتی ایک مقدس و استثنائی قدر ہے اور اس قدر کی حفاظت کے لئے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ پاکستان، ایران اسلامی جمہوریہ کی خودمختاری و زمینی سالمیت  کا مکمل احترام کرتا ہے۔ مذکورہ کاروائی کا واحد مقصد پاکستان کے اپنے سکیورٹی و ملّی مفادات ہیں۔ یہ مفادات ہر چیز سے زیادہ اہم ہیں اور انہیں ہرگز  خطرے میں نہیں ڈالا جائے گا"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ" ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام کے دل میں  ایرانی عوام کے لئے محبت و احترام کا جذبہ موجزن ہے۔ پاکستان، دہشت گردی کے خطرے سمیت تمام مشترکہ خطرات  کے حل کے لئے ہمیشہ ڈائیلاگ و تعاون کے لئے اور مسائل کے مشترکہ حل کے لئے کوششیں کرنا جاری رکھے گا"۔

واضح رہے کہ پاکستان وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں  16 جنوری کو ایران کی طرف سے صوبہ بلوچستان کے علاقے پنجگور پر فضائی حملے اور نتیجتاً 2 بچوں کی ہلاکت اور 3 بچیوں کے زخمی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

حملے کے بعد پاکستان نے تہران سے اپنے سفیر کو واپس بُلانے کا فیصلہ کیا اور تہران کو آگاہ کر دیا تھا کہ کچھ عرصے تک ایران کے سفیر کو بھی اسلام آباد میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

ایران نے پاکستان کے فضائی آپریشن کے بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ" ایک سرحدی گاوں پر میزائل حملہ کیا گیا ہے ۔ حملے میں 3 عورتیں اور 4 بچے ہلاک ہو گئے ہیں"۔

ایران میں دہشت گرد قبول کی جانے والی تنظیم "جیش العدل" ، سُنّی عوام کے حقوق کے تحفظ کے دعوے کے ساتھ ایران کے پاکستان کے ساتھ  سرحد ی  صوبے سیستان۔بلوچستان  میں وقتاً فوقتاً مسلح کاروائیاں کرتی رہتی ہے۔



متعللقہ خبریں