تمام اداروں کو آئین کی حدود کے اندر رہتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم خاقان عباسی
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ماضی میں کیے گئے عدالتی فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے، اگر ایوان میں اس معاملے پر بحث نہیں ہو گی تو اس کا حل نہیں نکلے گا۔ کیا ایوان کو قانون سازی کا حق نہیں ہے؟
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین میں تمام اداروں کی حدود کا تعین موجود ہے، انہیں ان حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ماضی میں کیے گئے عدالتی فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے، اگر ایوان میں اس معاملے پر بحث نہیں ہو گی تو اس کا حل نہیں نکلے گا۔ کیا ایوان کو قانون سازی کا حق نہیں ہے؟
منتخب نمائندوں کو عدالتوں میں چور، ڈاکو اور مافیا کہا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون کو ختم کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ جب بھی تاریخ میں ایسا ہوا تو اس کا نقصان ملک کو ہوا۔ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا معاملہ ایوان میں زیر بحث لایا جانا چاہئے۔
پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تمام ارکان نے آئین کے دفاع کا حلف اٹھایا ہے، اسپیکر اور میں نے دو دو دفعہ حلف لیا ہے جو اس ایوان میں بیٹھے ہیں وہ 20 کروڑ 70 لاکھ عوام کے نمائندے ہیں۔ عدالتوں میں کبھی منتخب نمائندوں کو چور، ڈاکو اور مافیا کہا جاتا ہے اور کبھی یہ دھمکی دی جاتی ہے کہ جو قانون پارلیمنٹ نے بنایا ہے اس کو ختم کرلیں گے۔
یہ اخباری خبریں ہیں، دعا ہے کہ یہ غلط ہوں۔ اس ایوان میں جو لوگ بیٹھے ہیں کیا ان کو قانون بنانے کا حق نہیں۔ آئین میں تمام اداروں کی حدود کا تعین موجود ہے۔ انہیں ان حدود میں رہنا ہوگا۔ جب بھی تاریخ میں ایسا ہوا ملک کا نقصان ہوا۔ اس معاملے پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے۔
ن کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں عوام کے منتخب نمائندوں کو مافیا اور ڈاکو کہا جاتا ہے تو کبھی جو قانون پاس کیا کبھی اسے بھی ختم کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کو بھی تسلیم کیا جائے۔
متعللقہ خبریں
پاکستان کی ایران سے ملحقہ سرحدوں پر ایران محافظین کی فائرنگ سے 4 پاکستانی ہلاک
ایرانی سرحدی محافظوں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس میں 6 افراد سوار تھے