لاہور میں مسلم لیگ نون کا تختہ الٹنے کے لیے تمام جہموری پارٹیوں کا پاورشو

چیئرنگ کراس پر پاور شو کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ اسٹیج بھی تیار ہوگیا، کرسیاں لگ گئیں، چیئر نگ کراس سے جی پی او چوک تک راستے سیل کر دیئے گئے، ملحقہ علاقوں کے تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں، قائدین کے بینزز بھی لگ گئے

890023
لاہور میں مسلم لیگ نون کا تختہ الٹنے کے لیے تمام  جہموری پارٹیوں کا پاورشو

لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی قیادت میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف پاور شو کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ مال روڈ پر جلسہ کی وجہ سے چیئر نگ کراس چوک سے جی پی او چوک تک تمام راستے بند کردیے گئے۔

چیئرنگ کراس پر پاور شو کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ اسٹیج بھی تیار ہوگیا، کرسیاں لگ گئیں، چیئر نگ کراس سے جی پی او چوک تک راستے سیل کر دیئے گئے، ملحقہ علاقوں کے تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں، قائدین کے بینزز بھی لگ گئے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیر قیادت متحدہ اپوزیشن کا احتجاج آج مال روڈ لاہور میں ہورہا ہے جس کے لیے دوپہر 12 بجے کا وقت دیا گیا ہے۔گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حالات کےمطابق طے کریں گے کہ احتجاج کتنے روز تک جاری رکھیں، ویسے بنیادی طور پر انہیں ایک دن کا احتجاج کرنا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ ایک ہی اسٹیج ہوگا جہاں سے سب خطاب کریں گے، اس احتجاج میں سب برابر کے میزبان ہیں اور یہ حکومت کو اپوزیشن کا مشترکہ پیغام جا رہا ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک آج لاہور میں احتجاج کے لئے تیار ہے اور متحدہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی پاور شو کیلئے بھی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ۔

پولیس نے احتجاج کے حوالے سے سیکورٹی منصوبہ بھی تیار کرلیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدراشرف نے کہا کہ پولیس کے پاس نہ اسلحہ ہوگا اور نہ ہی ڈنڈا، مال روڈ کو جانے والے راستوں پر اسنیپ چیکنگ شروع کردی گئی ہے، جب کہ سیاسی جماعتوں کے رضاکار بھی جلسہ گاہ میں آنے والوں کی چیکنگ کررہے ہیں۔ حکومت نے امن وامان کی صورتحال کوکنٹرول کرنے اور سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے رینجرز کی تین کمپنیوں کو طلب کرلیا ہے۔ راناثنااللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا۔

متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے دوران کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچنے کیلئے رینجرز کو پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس اور دیگر حساس مقامات پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 مال روڈ پر احتجاج کیلئے پولیس نے سکیورٹی پلان تیار کر لیا۔ 3 ایس پیز، 8 ڈی ایس پیز، 34 ایس ایچ اوز سکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے جبکہ ساڑھے 6 ہزار پولیس اہلکاربھی تعینات ہوں گے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے جلسہ گاہ سے ملحقہ علاقوں کی ناکہ بندی ہوگی، جلسہ گاہ میں جانے کیلئے شرکاء کی 3 مقامات پر چیکنگ کی جائے گی، شرکا کے داخلے کیلئے 5 انٹری پوائنٹس رکھے گئے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں