امریکی جنوبی ایشیا سلامتی پالیسی حقائق کے منافی ہے، پاکستانی دفتر خارجہ

امریکی افواج کی موجودگی کے باوجود افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

872005
امریکی جنوبی ایشیا سلامتی پالیسی حقائق کے منافی ہے، پاکستانی دفتر خارجہ

پاکستان نے نئی امریکی  سلامتی  پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان حقائق کے  منافی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اعلان کردہ جنوبی ایشیا سے متعلق نئی سلامتی  پالیسی پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے  کے لیے  کسی ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے جس کا ثبوت  بیش بہا قربانیوں اور ملک میں   امن و امان  کی صورتحال  سے واضح ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے۔ افراد، تنظیمیں اور انٹیلی جینس ایجنسیاں پاکستان مخالف  کاروائیاں کر رہی ہیں، حتی  کچھ قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کےدرپے ہیں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ امریکی افواج کی موجودگی کے باوجود افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور موثر سرحدی نظام اور افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پاکستان کی کوشش کو سبوتاژ کیا جارہا ہے، ان تمام تر  منفی پہلووں کے باوجود   پاکستان پہلے سے زیادہ مستحکم، پرامن اور محفوظ ملک ہے۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں رونالڈ ریگن عمارت سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے پاکستان پر واضح کردیا ہے کہ جب ہم مسلسل شراکت داری قائم رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ملک میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی دیکھنا چاہیں گے کیونکہ ہم ہر سال پاکستان کو بڑے پیمانے پر ادائیگی کرتے ہیں لہٰذا انہیں مدد کرنا ہوگی۔



متعللقہ خبریں