وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی منظوری دے دی

وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کے لیے قانونی اور آئینی ترامیم کی سفارشات منظور کرلیں جس کے بعد فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

683157
وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کی سفارشات کی اصولی منظوری دے دی جس کے بعد ایف سی آرقوانین کا خاتمہ ہو جائے گا اور فاٹا میں وفاق کا عمل دخل نہیں ہو گا بلکہ یہ خیبر پختونخواہ کا حصہ بن جائے گا ۔

وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کے لیے قانونی اور آئینی ترامیم کی سفارشات منظور کرلیں جس کے بعد فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا، کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ فاٹا کی ترقی پورے ملک اور قوم کی ذمہ داری ہے، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے لوگوں کو ان کا حق ملنا چاہیے جب کہ فاٹا کے لوگوں کے لیے وسائل فراہمی کی ذمہ داری وفاق کی تمام اکائیوں کی ہے اور تمام صوبوں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام حصوں کے ملکی وسائل پر برابر کے حقوق ہیں لہذا پیچھے رہ جانے والے علاقوں اور عوام پر خاص توجہ دینی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہر پاکستانی کا ہے، قومی یکجہتی کے لئے ضروری ہے پاکستانیت کے جذبہ کو فروغ دیا جائے، ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کا یکساں موقع دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کو قومی دھارے میں لانا صرف اسلام آباد میں رہنے والوں کی ذمہ داری نہیں۔ فاٹا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو قومی دھارے میں لانے کے مخالفین صوبائیت کو فروغ دے رہے ہیں تاہم کسی بھی تمیز کے بغیر ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع دیے جائیں۔

وفاقی کابینہ میں منظور کی گئی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے 5 سال درکارہوں گے، سفارشات میں کہا گیا ہے کہ فاٹا سے فوج کے انخلا کے لیے لیویز میں 20 ہزار مقامی افراد بھرتی کیے جائیں، فاٹاکی معاشی ترقی کےلیےجامع اصلاحات کی جائیں اور این ایف سی میں فاٹا کے لیے 3 فیصد حصہ مختص کیا جائے۔ فاٹا میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے بینچز قائم کیے جائیں اور اور قبائلی علاقوں میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔

اضح رہے کہ پاکستان تحریک انصا ف کے چیئر مین عمران خان نے بھی وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے تاکہ فاٹا کے حالات کو بہتر کیا جا سکے اور یہاں پر تیز ی کے ساتھ ترقیاتی کام کرائے جا سکے ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا میں اصلاحات کے بغیر ان علاقوں میں دہشت گردی کا خاتمہ بہت مشکل ہے ۔



متعللقہ خبریں