سپریم کورٹ کا پاناما کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

سماعت شروع ہوئی تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے .کہ کوئی بھی چیز بغیر سنے نہیں جانے دی جائے گی ، کیس کے ہر فریق کو سنا جائے گا

643736
سپریم کورٹ کا پاناما کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ میں پناما کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،  سماعت شروع ہوئی تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے .کہ کوئی بھی چیز بغیر سنے نہیں جانے دی جائے گی ، کیس کے ہر فریق کو سنا جائے گا ۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے پاناما کیس کی از سر نو سماعت شروع کی تو درخواست گزار طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ججز اور عدلیہ کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے،عمران خان کے احتجاج سے عوام کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے، آف شور کمنپیاں تو جہانگیر ترین اور رحمان ملک کی بھی ہیں، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ تمام افراد کے خلاف تحقیقات کی جائے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اب کیس کی سماعت میں کوئی التوا نہیں کیا جائے گا ۔ اس سے قبل پناما کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری نے کیس میں وزیر اعظم کی 4 اپریل کو کی جانے والی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے دلائل دیئے ، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ انہوں نے جدہ سٹیل مل کا پیسہ بچوں کو کاروبار کرنے کیلئے دیا  تھا ۔

تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے دلائل کے آغاز پر کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ کے نئے بینچ پر کوئی اعتراض نہیں ۔ جس پر جسٹس عظمت نے ریمارکس دیئے کہ بنچ پر اعتراض نہیں تو میڈیا پر بیان بازی سے گریز کریں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ میں نے نئے ببنچ سے متعلق میڈیا پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ انصاف عدالت کے سامنے موجود شواہد کی بنیاد پر ہوتاہے ، انصاف وہ نہیں جو آک کے موکل عمران خان کہیں۔ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ مجھے عدالت پر پورا بھروسہ ہے۔



متعللقہ خبریں