کسی ڈی پورٹی کو عارضی سفری دستاویزات نہ دی جائیں،نثار علی

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے کہاہے کہ کسی پاکستانی پر بغیر ثبوت دہشتگردی کا الزام لگا کرڈی پورٹ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے تاہم ایسا کرنے سے پہلے متعلقہ ملک اس کے خلاف ثبوت فراہم کرے۔

366987
کسی ڈی پورٹی کو عارضی سفری دستاویزات نہ دی جائیں،نثار علی

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے کہاہے کہ کسی پاکستانی پر بغیر ثبوت دہشتگردی کا الزام لگا کرڈی پورٹ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے تاہم ایسا کرنے سے پہلے متعلقہ ملک اس کے خلاف ثبوت فراہم کرے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا بین الوزارتی اجلاس ہوا جس میں وزارت داخلہ و خارجہ ، ایف آئی اے حکام اور چیرمین نادرا سمیت دیگر نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں یورپی یونین ری ایڈمیشن معاہدے میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور 300 انسانی اسمگلرز کے شناختی کارڈ بلاک اور بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخل نے کہا کہ کسی پاکستانی پربغیر ثبوت دہشت گردی کا الزام لگا کرڈی پورٹ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اگر کسی پاکستانی کو ڈی پورٹ کرنا ہو تو الزامات کے ثبوت دیئے جائیں جب کہ بغیراجازت ، بغیرسفری دستاویزات بے دخل ہونے والوں کو پاکستان لانے والی ائیرلائنز پرجرمانہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں تارکین وطن کو حوصلہ اور ان کا ساتھ دینا ہے اس لیے تمام سفارتخانے مقامی کمیونٹی سے مل کر پاکستانیوں کی ہرممکن مدد کریں جب کہ کسی ڈی پورٹی کو وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیرعارضی سفری دستاویزات نہ دی جائیں۔
چوہدری نثار نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ امریکا سے الطاف خانانی کے خلاف شواہد اکٹھے کرکے کاروائی کی جائے اور انٹر پول سے مفرور انسانی اسمگلرز کے ریڈ وارنٹ حاصل کرکے گرفتاری عمل میں لائیں جب کہ خانانی اور کالیا کیس میں تاخیر پر اندرونی وسیاسی ہاتھ کا پتا لگایا جائے ۔
دوسری جانب وزارت داخلہ نے ڈی پورٹ پاکستانیوں سے متعلق ثبوت کیلئے سفارتخانوں کوخط لکھ دیا جس میں کہا گیا کہ دہشتگردی کیخلاف کسی پاکستانی کو ڈی پورٹ کرنا مقصود ہو تو ثبوت فراہم کیے جائیں۔
واضح رہے 2 ہفتے قبل پاکستان نے یورپی یونین کے ساتھ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاہدہ عارضی طور پر معطل کردیا جس کے تحت یورپی یونین میں غیر قانونی طور پر قیام پذیر پاکستانیوں کو پاکستان واپس بھیجا جاتا تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں