نون لیگ کاالیکشن ٹربیونلزکے فیصلوں کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ

مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کی بجائے عوامی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابقنون لیگ الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں پر سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں واپس لے گی اور تینوں حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی

370098
نون لیگ کاالیکشن ٹربیونلزکے فیصلوں کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ

مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کی بجائے عوامی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں پر سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں واپس لے گی اور تینوں حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
بدھ کو الیکشن ٹربیونل کی جانب سے حلقہ این اے-154 لودھراں سے صدیق بلوچ کی ڈی سیٹنگ کے بعد پارٹی قیادت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے بجائے تینوں حلقوں میں دوبارہ الیکشن لڑنے پر غور شروع کر دیا۔
اس سے پہلے لاہور کے دو ٹربیونلز نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق (این اے-125) اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق (این اے-122) کے الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تینوں حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا بھی حکم دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق سپیکر نے اپنی قانونی ٹیم کی مدد سے منگل کو اپیل تیار کر لی تھی لیکن پارٹی قیادت نے انہیں لودھراں حلقے پر ٹربیونل کا فیصلہ آنے تک انتظار کرنے کو کہا۔
ذرائع مزید بتاتے ہیں کہ جمعرات کی صبح وزیر اعظم کی کچن کابینہ کا ایک اور اہم اجلاس متوقع ہے، جس کے بعد ہی حتمی فیصلے کا اعلان سامنے آئے گا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) الیکشن ٹربیونلز کے فیصلوں پر سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں واپس لے گی اور تینوں حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کی درخواستوں پر الیکشن ٹربیونلز نے خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور صدیق بلوچ کے حلقوں میں ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں