چترال میں شید سیلاب کی وجہ سے تمام راستے بند، لوگ محصور

چترال کو جانے والے تمام راستے سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے بند ہیں جس کے باعث مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور متاثرین پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ رابطہ پل اور سڑکیں سیلاب میں بہہ جانے کے بعد لوگوں اپنے علاقوں میں محصور

304610
چترال میں شید سیلاب کی وجہ سے تمام راستے بند، لوگ محصور

پاکستان کے مختلف علاقے سیلاب کی شدید لپیٹ میں آئے ہوئے ہیں۔ سیلاب سے جو علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان میں چترال کا علاقہ سر فہرست ہے۔
چترال کو جانے والے تمام راستے سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے بند ہیں جس کے باعث مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور متاثرین پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
رابطہ پل اور سڑکیں سیلاب میں بہہ جانے کے بعد لوگوں اپنے علاقوں میں محصور ہوگئے ہیں۔
بیشتر علاقوں تک رسائی نہ ہونے کے باعث متاثرین حکومتی امداد سے بھی محروم ہیں۔
بعض علاقوں میں متاثرین پہاڑوں اور غاروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار ہے۔
فوج کے ترجمان ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ چترال میں پھنسے ہوئے 30 افراد کو آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نکالا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ نکالے گئے افراد میں سیاح اور مریض شامل تھے جنہیں پشاور منتقل کر دیا گیا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں خوراک کی تقسیم، پلوں اور سڑکوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔چترال میں اب تک سیلاب کی وجہ سے 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں