سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کا فیصلہ معطل

کہ اگر پرویز مشرف آئندہ سماعت پر مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ بحال ہو جا ئیں گے

231028
سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کا فیصلہ معطل

اطلاع کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے مقدمۂ قتل میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی گرفتاری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ کے اجرا کا فیصلہ مشروط طور پر معطل کر دیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کی ہی ایک مقامی عدالت نے دو اپریل کو پرویز مشرف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور پولیس کو انھیں27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس نور الحق قریشی کا کہنا تھا کہ اگر پرویز مشرف آئندہ سماعت پر مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ موثر ہو جائیں گے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اس سے پہلے دس مارچ کو سابق فوجی صدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور اُنھیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ 2007 میں اسلام آباد میں واقع لال مسجد میں ہونے والے فوجی آپریشن میں مسجد کے نائب خطیب غازی عبدالرشید ہلاک ہوگئے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جولائی 2013 میں اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی تھی کہ سنہ 2007 میں لال مسجد پر ہونے والے فوجی آپریشن سے متعلق سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف اگر کوئی جُرم بنتا ہے تو اُن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
لال مسجد اور اس سے ملحقہ جامعہ حفصہ میں سکیورٹی فورسز کے جانب سے آپریشن میں ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں