جوڈیشنل کمیشن کا قیام،  پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نوازمیں معائدہ

اسلام اباد میں منعقد ہونے والی تقریب میں پاکستان مسلم لیگ نون کی جانب سے اسحاق دار اور پی ٹی آئی کی جانب سے جہانگیر ترین نے جوڈیشنل کمیشن کے سمجھوتے پر دستخط کیے ۔ اس طرح سینٹ کی منطوری کے بعد اس جوڈیشنل کمیشن پر عمل درآمد شروع کردیا جائے گا

221338
جوڈیشنل کمیشن کا قیام،  پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نوازمیں معائدہ

جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے. مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن کا معاہدہ 7 صفحات پر مشتمل ہے۔ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار نے معاہدے پر دستخظ کئے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین نے دستخط کئے۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جرگے نے جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے کافی کوششں کی تھیں جس پر ہم تمام سیاسی رہنمائوں کے شکر گزار ہیں۔ کوشش ہے کہ جلد از جلد آرڈیننس جاری ہو جائے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے طویل نشستیں ہوئیں تاہم آج پاکستانی سیاست کی تاریخ کا نہایت اہم دن ہے۔ جوڈیشل کمشن کے قیام سے پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔
دریں اثنا اس سے قبل وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا مشاورت اجلاس ہوا جس میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن کے قیام سمیت اہم امور ایشوز زیر بحث آئے۔ جس میں وزیراعظم نواز شریف نے جوڈیشل کمشن کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمشن 45 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا جبکہ جوڈیشل کمشن کو انتخابی دستاویزات تک رسائی کا اختیار بھی ہوگا۔ کمیشن اپنے ٹی آر اوز خود طے کرے گا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اور حکومت کے مابین ہونے والے معاہدے کے مطابق کمیشن کے قیام پر تحریک انصاف قومی اسمبلی میں واپس آئے گی۔ دوسری جانب دھاندلی ثابت ہونے کی صورت میں وزیراعظم نواز شریف اسمبلی تحلیل کرنے کے پابند ہونگے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں