ملالہ یوسفزئی کو نوبل امن ایوارڈ

ملالہ یوسفزئی کو 2014 کے نوبل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔ وہ نوبل امن انعام جتینے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔

142831
ملالہ یوسفزئی کو  نوبل امن ایوارڈ


پاکستان کے وادی سوات سے تعلق رکھنے والی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو 2014 کے نوبل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔ وہ نوبل امن انعام جتینے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نوبیل انعام جیتنے والوں کے اعزاز میں تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ آواز اٹھانے اور تعلیم کے ذریعے ہی حقیقی تبدیلی آئے گی، بچوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتی رہوں گی، دنیا بھر کے بچوں کو اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑا ہونا چاہئے ،اسلام امن کا مذہب اور اسی کادرس دیتا ہے ملالہ نے کہا کہ نوبیل انعام کے ساتھ ملنے والی رقم اپنے آبائی علاقے سوات اور شانگلہ میں سکولوں پر خرچ کرونگی ، پاکستان اور بھارت امن سے رہیں تو مجھے یقین ہے کہ ہمیں ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن اگر ہم ایک دوسرے کا بھلا نہیں چاہیں گے تو کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا، سرحدی تنازعات اور ایک دوسرے پر الزام تراشی بند ہونی چاہیے کیونکہ ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم امن کی ہی بات کریں۔ ملالہ اوسلو میں بھارتی سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ نوبیل امن انعام وصول کریں گی۔ دونوں کو نوبیل میڈلز، اسناد اور11لاکھ ڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی جو ان میں برابر تقسیم ہوگی ۔ادھر اوسلومیں ملالہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیلاش ستیارتھی نے کہاکہ بچوں کولازمی سکول بھیجنا چاہیے ،غربت اور چائلڈ لیبر کے درمیان تفریق ہونی چاہیے۔
ملالہ کو لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے مہم چلانے پر اکتوبر سنہ 2012 میں مسلح افراد نے سر میں گولی ماری تھی۔اگر میں سیاست اور وزیرِاعظم بننے کے ذریعے اپنے ملک کی بہتر خدمت کر سکتی ہوں تو میں ضرور اس کا انتخاب کروں گی۔انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی دو دفعہ وزیرِ اعظم بننے والی شخصیت بے نظیر بھٹو سے متاثر ہیں۔اگر میں سیاست اور وزیرِاعظم بننے کے ذریعے اپنے ملک کی بہتر خدمت کر سکتی ہوں تو میں ضرور اس کا انتخاب کروں گی

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں