سیاسی بحران کے پیچھے فوج کا ہاتھ نہیں ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاسی بحران کے پیچھے فوج کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ پاک فوج نے ہمیشہ ہی سیاسی بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے

123529
سیاسی بحران کے پیچھے فوج کا ہاتھ نہیں ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاسی بحران کے پیچھے فوج کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ پاک فوج نے ہمیشہ ہی سیاسی بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاک فوج نے سیاسی بحران کے حل کے لیے سہلوت کار کے طور پر فرائض ادا کیے تاکہ اس مسئلے کو حل کرتے ہوئے سیاسی بحران پر قابو پایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی قیادت میں فورس مکمل متحد ہے اور اسکرپٹ رائٹر کی باتوں پر بہت افسوس ہوا ہے۔ فوج کا مؤقف ہے کہ دھرنے سیاسی ہیں اس کا حل بھی سیاسی پارٹیوں کی صوابدید پر ہے۔ ہمارا کہنا ہے کہ سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے ہی حل ہونا چاہئیے پاکستان میں جو کچھ بھی ہوتا ہے ہمیں اس کا ادراک ہو تا ہے ہم آپ کی فوج ہیں اور ہم پورے پاکستان کی فوج ہیں۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ کا مزید کہنا تھا ہم ضرب عضب میں بھی مصروف ہیں اور سیلاب میں بھی امدادی کام کر رہے ہیں۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کا کام خطرہ مول کر بھی کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے آپریشن ضرب عضب پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملالہ یوسف زئی ، کائنات اور شازیہ پر حملہ کرنے والا گروہ گرفتار ہو چکا ہے اور یہ گروہ دس رکنی تھا۔ اس کیس میں سب سے پہلے گرفتار ہونے والے شخص کا نام اسرار الرحمن تھا۔ شوریٰ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا اور حملے کا منصوبہ ملا فضل اللہ نے بنایا تھا۔ شوریٰ سے تعلق رکھنے والے دس کے دس دہشت گرد مالاکنڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان دہشتگردوں نے سوات سائنس کالج کے چوکیدار کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا اور سوات امن کمیٹی اور عمائدین سمیت 22 افراد کو نشانہ بنانے کا ٹارگٹ ملا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق انہیں انسداد دہشت گردی کی عالت میں پیش کیا جائیگا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں