اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی میں چار افراد ہلاک

پولیس مظاہرین کے خلاف گیس شیلز، لاٹھیوں اور ربڑ کی گولیوں کو استعمال کرتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے

110068
اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی میں چار افراد ہلاک

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں ہفتے کے روز سے زور پکڑنے والی ہنگامہ آرائی ہفتے کے پہلے روز بھی جاری رہیں۔
شیلنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ سے اب تک 4 افراد ہلک اور 400 سے زائد0 زخمی ہوگئے ہیں۔
حکومت نے مخالفین کےساتھ مذاکرات کی پیش کش کی ہے تو دوسری جانب پاک فوج نے مسئلے کا پُر امن حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے حامی 25 ہزار کے قریب لوگ 15 اگست سے وزیر اعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کے مطالبے کےساتھ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا مارے بیٹھے ہیں۔
نواز شریف کے گزشتہ برس انتخابات میں دھاندلی کرتے ہوئے برسر اقتدار آنے کا دفاع کرنے والی اپوزیشن نے رات کے وقت اسلام آباد میں نواز شریف کی رہائش گاہ کی جانب پیدل مارچ کرنے کی کوشش کی۔
جھڑپوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا اور بھاری تعداد میں گاڑیوں کو نذر ِ آتش کیا گیا۔
آنسو گیس کے شیلز سے بچنے کے لیے بھاگ دوڑ کرنے والے مظاہرین کہ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے پارلیمنٹ کی سلاخوں کو اکھاڑتے ہوئے اس کے باغیچے میں داخل ہو گئے۔وہاں پر موجود فوجی جوان باغیچے کو ترک کرتے ہوئے عمارت میں واپس چلے گئے۔
بعض مظاہرین نے پاک فوج کو مداخلت کرنے کی اپیل کی۔ بتایا جاتا ہے کہ فوج تا حال جانبداری کا مظاہرہ کرنے سے گریز کر رہی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں